لاہور (این این آئی+ مانیٹرنگ) جوہر ٹاؤن میں ایک اور معصوم بچی درندگی کا نشانہ بن گئی، ماں نے بیٹی کو جسم فروشی پر لگا دیا۔بتایاگیاہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں سنگدل ماں نے خاوند کی وفات کے بعد اپنی بیٹی کو جسم فروشی پر لگا دیا۔ پیسوں کی لالچ میں ماں نے 12 سالہ بیٹی کو جسم فروشی پرلگایا۔ 12 سالہ بچی ماں کے ظلم سے تنگ آکر تھانہ جوہر ٹاؤن پہنچ گئی۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ میری ماں مجھ سے جسم فروشی کرواتی ہے۔ 2 دن سے تھانے آ رہی ہوں پولیس بات نہیں سنتی۔ باپ کی وفات پر ماں نے دوسری شادی کرلی۔دوسری جانب ڈیلی پاکستان نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بچی جب اپنی دادی کے پاس آئی تو انکشاف ہوا کہ چھوٹی سی زینب اڑھائی ماہ کی حاملہ بھی ہے۔بچی کی ماں کانام نسرین ہے اور اس کی شادی اکرم نامی شخص سے 20 سال قبل ہوئی تھی، ا ن کے دو بچے تھے، بیٹے کا نام علی رضا اور بیٹی کا نام زینب ہے۔گھریلو ناچاقی کی وجہ سے دونوں میں علیحدگی ہو گئی، دادی نے بچوں کی پرورش کا بیڑہ اٹھایا، جب زینب چھ سال کی ہوئی تو اس کی ماں اسے لینے کے لئے پہنچ گئی، وہ اسے اپنے ساتھ ورغلا کر لے گئی جبکہ اس کا بیٹا اپنی دادی کے پاس ہی رہا۔جب زینب دس سال کی ہوئی تو اسے اس کی ماں نے مکروہ دھندے میں ڈال دیا،رپورٹ کے مطابق وہ اپنی بیٹی کو کبیر والا، پاکپتن، لوہاراں والا گیٹ اور لاہور میں لے کر گھومتی رہی، ان شہروں میں وہ اپنی بیٹی سے مختلف قحبہ خانوں میں مکروہ دھندہ کرواتی رہی۔نسرین مے نوشی اور دیگر نشوں کی عادی ہو چکی تھی جسے پورا کرنے کیلئے اس نے اپنی بیٹی کو بھی اس مکروہ دھندے میں جھونک دیا۔کچھ دن قبل جب بچی کے والد کا انتقال ہوا تو اس موقع پر نسرین اپنی بیٹی زینب کے ہمراہ آخری دیدار کرنے آئی تو اس موقع پر زینب نے اپنے بھائی کو ایک طرف لے جا کر
بتایا کہ اس کی ماں اس کے ساتھ کیا کچھ کرتی ہے۔بچی نے بتایا کہ جب میرے سامنے مرد آتے ہیں تو میں کانپنے لگ جاتی ہوں اور میرے پیٹ میں شدید درد رہتی ہے۔دادی اور اس کے بھائی نے زینب کو اپنے پاس ہی رکھ لیا، اس دوران بچی مسلسل اپنے پیٹ میں درد کی شکایت کرتی رہی، جب اس
بچی کا چیک اپ کروایا گیا تو وہ اڑھائی ماہ کی حاملہ نکلی، جس کی ڈاکٹر نے تصدیق کر دی، رپورٹ کے مطابق پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، نسرین ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکی ہے اور اس نے اب بچوں اور ان کی دادی کو دھمکیاں دینے کا آغاز کر دیا ہے۔