چینی سفیر نے کہا کہ نیب کاکردار ختم ہونے تک وہ کوئی معاہدہ نہیں کریں گے، ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا انکشاف

23  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کہہ رہے ہیں کہ انٹرانوائسنگ کیسز دیکھ رہا ہوں، وہ کون ہوتے ہیں درآمدات و برآمدات کو دیکھنے والے؟۔اسلام آباد ایوانِ صنعت و تجارت میں خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومتی کارکردگی کو دیکھنا

پارلیمنٹ کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی حکومت کا مسئلہ نہیں بلکہ حکومتی اداروں کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کار اپنے مسائل سینیٹ کو بھیجیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) پر میں نے پوزیشن لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کوئی نا کوئی کال موصول ہوتی ہیں جو نیب کا شکار ہو رہے ہیں، لوگ نیب کی وجہ سے امریکا اور یورپ چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نیب پر پوزیشن لے لی ہے، نیب کرپشن روکنے کے لیے بنا تھا، نیب کا بزنس مین سے کوئی تعلق نہیں، کرپشن سرکاری اداروں میں ہوتی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہم نے نیب کو عفریت بنا دیا ہے، نیب کو اب بند کرنا ہوگا، نیب کا سرمایہ کاروں کو بلانے کا کوئی اختیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو اب بند ہونا ہو گا، نیب کا بزنس مین سے کوئی تعلق نہیں ہے، کرپشن صرف سرکاری اداروں میں ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ چین کے سفیر نے کہاکہ نیب کا کردار ختم ہونے تک وہ کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چیئرمین نیب کہہ رہے ہیں کہ انٹرانوائسنگ کیسز دیکھ رہا ہوں، تاہم وہ کون ہوتے ہیں درآمدات و برآمدات کو دیکھنے والے؟ انہوں نے سوال کیا کہ نیب کیا آئین سے بالاتر ہے؟، جس کو پارلیمنٹ میں نہیں بلاسکتے، کتنے لوگ نیب کی وجہ سے مرے ہیں، اگر جرات ہے تو پارلیمنٹ میں آئیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…