لاہور(این این آئی)ذخیرہ اندوزی، گرانفروشی کے سدباب کیلئے پنجاب میں انسداد ذخیرہ اندوزی آرڈیننس2020 نافذ کیا، آرڈیننس کے تحت ناجائزمنافع خوروں، ذخیرہ اندوزں کی سرکوبی کیلئے ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹیوں کوفعال کیاجارہا ہے، جلد پنجاب پرائس کنٹرول اتھارٹی قائم کردی جائیگی، عوام گرانفروشی کی شکایت کا اندراج کروائیں تاکہ ان سماج دشمن عناصر کیخلاف شکنجہ
مزید سخت کیا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے چیئرمین پنجاب فوڈ اتھارٹی عمر تنویر بٹ اور ڈی جی رفاقت علی کے ہمراہ پنجاب فوڈ اتھارٹی آفس کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب فوڈاتھارٹی نے عوام الناس کی سہولت کیلئے صوبہ بھر میں بلامعاوضہ ملک ٹیسٹنگ کا آغازکیا۔تمام داخلی و خارجی راستوں پر موبائل ملک ٹیسٹنگ لیبز کی بلاناغہ تعیناتی کی گئی۔گلی کوچوں میں فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ کے لیے خصوصی بائیک اسکوارڈ،موٹرویز پر قائم فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ کے لیے خصوصی سکوارڈکا قیام عمل میں لایا گیا۔ایکسیس آف فوڈ ریگولیشن کو وزیراعظم پاکستان احساس پروگرام سے منسلک کرنے پر کام جاری ہے۔کاروباری افراد کو نقصان سے بچانے کیلئے تمام فوڈ سیمپلز پنجاب فوڈ اتھارٹی قیمت ادا کر کے حاصل کرے گی۔ ستمبر2018سے اب تک سنگین خلاف ورزیوں پر 63,121 فوڈپوائنٹس سر بمہر جبکہ 9,382یونٹس کی پروڈکشن اصلاح تک بند کردی گئی۔ویجیلنس ونگ نے خفیہ اطلاعات کی بنا پر4,247یونٹس میں چھاپے مارے جبکہ 1064یونٹس کو سر بمہرکیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے صحت مند پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ملاوٹی دودھ جیسے مسئلے پرکافی حد تک قابو پانا ہماری کامیابیوں کی
راہ کو ہموار کررہا ہے۔پائلٹ پراجیکٹ کے کامیاب تجربے کے بعدعوام تک معیاری دودھ کی فراہمی کے لیے ملک پاسچرائزیشن کے قانون پر کام جاری ہے۔اس موقع پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کے چیئرمین عمر تنویر بٹ نے بتایاکہ صوبے میں کھلے دودھ کی فروخت بند کروانے کی سمری منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو بھجوا دی گئی ہے، اگر سمری منظور ہوگئی تو اس کے
بعد چند روز میں ہی صوبائی دارالحکومت لاہور سے اس پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا۔فردوس عاشق ا عوان نے کہا کہ پولٹری کے کاروبار پر پنجاب میں ایک خاندان کے اجارہ داری ہے جو انڈوں اور مرغی کی قیمتوں کو کنٹرول کر رہا ہے۔ ن لیگ نے ہرمحکمہ میں من پسند حواریوں کو بھرتی کیا تاکہ کرپشن کا راستہ ہموار کیا جائے۔ یہ مافیاز ہر شعبہ میں موجود ہیں۔