اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) احتساب عدالت میں شہباز شریف کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت اس وقت قہقہے گونج اٹھے جب گواہ کے بار بار سینے پر ہاتھ رکھ کر جواب دینے پر عدالت نے دلچسپ ریمارکس دیئے۔
احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے گواہ سے کہا کہ بار بار سینے پر ہاتھ رکھ کر جواب دیتے ہوئے ارطغرل غازی لگ رہے ہو۔ عدالت کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ ن ک صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے لندن میں اپنے بڑے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت لندن ہی میں مقیم اپنی اہلیہ نصرت شہباز سے ٹیلی فونک رابطہ قائم کیا۔ احتساب عدالت پیشی کے بعد شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور اپنی اہلیہ کی خیرت دریافت کی اور مختلف کیسز کے حوالے سے انہیں بریف کیا۔علاوہ ازیں محکمہ صحت پنجاب نے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے طبی معائنے کے لئے طبی ماہرین پر مشتمل ایک چار رکنی بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ جس کے سربراہ نیورو سرجن پروفیسر ڈاکٹر حامد محمود ہیں جبکہ چار رکنی بورڈ کے دیگر ارکان میں ڈاکٹر عارف، ڈاکٹر نصرت اللہ اور ڈاکٹر عقیل بابری شامل ہیں۔ ڈاکٹروں کا چار رکنی
بورڈ شہباز شریف کا جیل میں جاکر تفصیلی طبی معائنہ کرے گا۔ جبکہ محکمہ صحت پنجاب اور محکمہ جیل خانہ جات نے شہباز شریف کے طبی معائنے اور تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔