جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ انڈسٹری کیلئے تباہ کن قرار دیدیا گیا

datetime 20  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف) نے اگلے ماہ سے آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجلی کی قیمتوں میں ۲۵ فیصد اضافے کے فیصلہ کو انڈسٹری کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیرنے سیئنر وائس چیئر مین ناصرحمید خان اور وائس چیئر مین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی خبروں پر تشولش کا اظہار

کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ صنعتوں کے پیداواری عمل کو سست کر دے گا اور اس کا بالواسطہ اثر عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میں مزیداضافہ ہو جائے گاجبکہ انڈسٹری اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی خاطر بجلی ۲۵ فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے جس سے بجلی کا بنیادی ٹیرف ۱۳ روپے ۳۵ پیسے فی یونٹ سے بڑھ کر ۱۶ روپے ۶۹ پیسے ہو جائے گامیاں نعمان کبیر نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافہ سے ملکی برآمدات میں اضافہ کرنا انتہائی مشکل امر ہو گا اور وزیر اعظم کے صنعتی ویژن کی تکمیل کے مشن میں رکاوٹ ہو گی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہو گی۔بین الاقوامی حالات اور کرونا وبا سے بعد کی صورتحال کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے جن سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ریلیف ملے اور ملک میں کاروباری حالات صحیح نہج پر چل سکیں – ملکی صنعت کے لیے مہنگی بجلی کے ساتھ چلنا محال ہے۔بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافے کے باوجود سرکلر ڈیبٹ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔پاکستان میں اس وقت بجلی کی پیداواری صلاحیت ۳۵۰۰۰ میگا واٹ ہے تاہم اس میں ڈی ریٹڈ استعداد ۲۹۰۰۰ میگا واٹ ہے جو

موسم سرما میں مزید کم ہو کر ۱۳۰۰۰ میگا واٹ رہ جاتی ہے۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ بجلی و گیس صنعتوں کے لئے اہم خام مال ہے ان کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتوں کی پیداواری لاگت مزید بڑھ جاتی ہے۔ کاروباری شعبے کو پہلے ہی کئی چیلنجز کا سامنا ہے پیداواری شعبہ عالمی منڈی میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ جلد از جلد

توانائی منصوبوں کی تکمیل کی جائے۔ اگر صنعت چلے گی تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے رہیں گے عام آدمی کو ریلیف ملے گا تو ملک کے حالات میں سکون اور اطمینان پیدا ہوگا -پیاف کے عہدیداران نے حکومت پر زور دیا ہے کہ فوری طور پر صنعتی مقاصد کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 20فیصد کمی کی جائے پیاف کے وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے کہا کہ پاکستان

میں پیداوری لاگت اپنے ہمسایہ ممالک( انڈیا، تھائی لیند ،چین، بنگلہ دیش وغیرہ ) کے مقابلے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ بجلی کی قیمت میں مجوزہ اضافہ سے پاکستان مقابلے کی دوڑسے باہر ہو جائے گا۔ اور اپنے مقامی و بین الاقو امی آرڈرز بھی سے محرم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں ان ممالک سے اپنی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرپا رہا اسی لیے ملکی

برآمدات کمی کا شکار ہیں ۔ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں بلکہ کمی کی جائے تاکہ تجارتی خسارہ کم ہوسکے ۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے مطالبہ پر آئندہ ماہ سے بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتوں پر اضافی بوجھ پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ

صنعتیں بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور ٹیکسوں میں اضافہ سے پہلے ہی متاثرہورہی ہیں اسی وجہ سے پچھلے مالی سال کیلئے جی ڈی بی کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جاسکا ہے ۔پیاف کے لیڈران نے حکومت سے ایپل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے ۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…