لاہور( این این آئی ) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ملک خسارے میں ہے اس میں وکٹوریہ مزاج کاحامل نظا م نہیں چل سکتا،ہمیں ریلوے میں تاریخی عمارتوں کی نہ صرف حفاظت بلکہ اس سے آمدن بھی حاصل کرنی ہے ،تجاوزات اورقبضوں پر اگر پی ٹی آئی نے سیاست کی تو یہ کمرشل ادارہ ڈوب جائے گا، اب صرف یہ سیاست ہو گی کہ اس ادارے کا نقصان کیسے
کم ہو گا اور ہم اس کے مالی معاملات میں کیسے توازن لاتے ہیں ،میرے سمیت تمام ریلوے ملازمین کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے اور میں کہہ چکا ہوں کہ میڈیا نظر رکھے لیکن مثبت چیزیں بھی دکھائے ،میں یہ دعا کروں گاجس جس نے اس ملک کو لوٹا ہے اللہ اس کو اوراس کی اولاد کو یہاں رہنا اور دولت نصیب نہ کرے اس کو سکون نہ ملے ،ایم این ون ، ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری پر کام کروں گا،سینیٹ کے انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے ،یہ استعفے دیں منظور کرواکر دکھائوںگااور ڈی چوک میں بھی ایک سو بریانی اور مٹن کی دیگیں تقسیم کروں گا۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ریلوے ورکشاپس مغلپورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر انصاف ویلفیئر ونگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل جمشیداقبال چیمہ سمیت دیگربھی موجود تھے۔ اعظم خان سواتی نے کہا کہ ہم نے مزدورں کا معیار زندگی بلند کرنا ہے ، جب ہمارے مزدور کا معیارزندگی افسران کے برابر آجائے گا اس دن ہم کامیاب ہونگے ۔میرا پہلا مقصد مزدوروں کو ریلیف دینا ہے ان کے لئے نئے گھر بنائے جائیں گے ،میں ماں کی طرح ریلوے کے ملازمین کا خیال رکھو گا،ہمارے مزدور کوارٹرز میں رہ رہے ہیں،ان مزدوروں کی رہائش اور صحت کا خیال رکھیں گے تو ریلوے چلے گا، ان کو پہلی فرصت میں گھر دیں گے ،کراچی، راولپنڈی، اور لاہور میں ریلوے مزدوروں کو عمران خان کے ہائوسنگ پروگرام کے تحت گھر دیں گے ،
اسکی اتھارٹی بن چکی ہے۔انہوںنے کہا کہ میں ریلوے کو نئی جدت کے ساتھ کمرشل فلائٹ کی طرف لے کرجارہا ہوں، اگر امریکہ دیوالیہ کمپنیوں کو اٹھا لیا ہے تو ریلوے بھی چلے گا ، میں اس کی ہر چیز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے میٹرز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس کے نہ ہونے سے ریلوے کو 2ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے ، یہ ملک کا
اور آپ کا پیسہ ہے ۔ میں رات ریلوے کے ریسٹ ہائوس میں ٹھہرا ہوں،اس کا کرایہ ادا کیا ہے ، اب یہاں وکٹوریہ نظام نہیں چل سکتا،ملک خسارے میںہے ،ہمیںوکٹوریہ مزاج الگ کرناہوگا۔ ہمارے پاس جو تاریخی عمارتیں ان کا حل تلاش کیا جائے ، ہم نے ان تاریخی عمارتوں کی حفاظت بھی کرنی ہے اوران سے آمدن بھی حاصل کرنی ہے ۔ تجاوزات اور ناجائز قبضے کے خلاف زیر وٹالرنس
ہے،پی ٹی آئی نے اگر اس پر سیاست کی تو کمرشل ادار ہ ڈوب جائے گا ،ریل کاپور انظام تباہ ہو جائے گا ، پھر ہم ریلوے کواوپر نہیں اٹھاسکیں گے۔ اب سیاست یہ ہو گی کہ اس کا نقصان کیسے کم ہوگا ، اس کے مالی معاملات میں کیسے توازن لایا جائے ۔میں یہاں اپنی پارٹی کے جھنڈے نہیں دوں گا بلکہ یہ لوگ ایک دن اپنے ضمیر کے مطابق تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ ہم ایسے
اقدامات کریں تاکہ لوگ 2023ء میںکہہ سکیں واقعی تبدیلی آئی ہے او ریہ نیا پاکستان ہے ۔ دو ہزار آٹھ سے سگنلز ایشو چل راہا ہے جس کے باعث آئے روز ٹرین لیٹ ہوتی ہیں ،میں سیفٹی کے ساتھ ساتھ بروقت سفر پر بات کروں گا،سگنلز کے ایشوز پر نیب کے جو معاملات ہیں ان پر بھی بات کرونگا ۔انہوںنے کہا کہ میں جس بھی وزارت میں رہا ہوں میںنے ڈلیور کیا ہے،مجھے ریلوے کے
مزدور اورافسر پر فخر ہے ، ان میں اتنی جدت،تجربہ ہے جس سے ہم استفادہ کریں گے ،میںنے صرف گاڑی کی سمت کو درست کرنا ہے تب ہی ریلوے اتنے بڑ ے خسارے سے نکلے گی ،میں تمام باتیں گارنٹی دے کر کہہ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے التماس ہے کہ وہ خامیوںکی نشاندہی کرے، آپ کسی کے اہلکارنہ بنیں اگرایسا ہوگا تو آپ کونہ صرف دنیا میں بلکہ روز قیامت بھی
جواب دینا ہوگا۔ آپ بلا امتیاز ہمارامحاسبہ کریں ،میرے سمیت تمام ملازمین کابلاامتیازاحتساب ہونا چاہیے لیکن مثبت چیزیںبھی سامنے آنی چاہئیں۔ میں ببانگ دہل کہتا ہوں کہ میں کوئی سرکاری ذرائع استعمال نہیں کرتا ،صرف ایک ڈرائیور ہے اور خانساما ہے ۔ میں نے مولانافضل الرحمان کے انڈرنو سال کام کیا ، اللہ نے میری حفاطت کی تھی ،عمران خان کے ساتھ کام کرنا تو بہت آسان ہے ۔
میں گارنٹی دیتاہوں واضح تبدیلی نظر آئے گی ۔ کسی کو پسند ہو یا نہ ہو ہم ریلوے کو منافع کی طرف لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن استعفے دے اسی دن منظور کرائوں گا، ساتھ ڈی چونک میں ایک سو بریانی اور مٹن کی دیگیں بھی بانٹوں گا ،استعفوں کی منظوری کے بعد انتخابات کروائیں گے ،جو لوگ استعفے دینے کی بات کرتے ہیں وہ سن لیں جتنی جلدی استعفے دیں گے ہم
منظور کریں گے ۔انہوںنے کہا کہ شیخ رشید ایک بڑا نام ہیں،میں ٹیسٹ پاس کرکے اپنے گیٹ خود بنائوں گا اور یہ دیکھنا ہے کہ ہم انسانوں کی جانوں کی حفاظت کیسے کرسکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ریلوے کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا ہے ،ہیومن ریسورس ہمارے لئے بے حد ضروری چیز ہے ،شیخ رشید جو کام چھوڑ کر گئے ہیں ان کو آگے لے کر چلوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے پیسے
باہر سے آتے میں یہاں سے نہیں لیتا،میرے اثاثے بے نامی کے اثاثے نہیں ہیں ،میں نے آمدن امریکہ میں کام کرکے کمائی ہے ،میں انیس سو ترانوے تک ایک ایک پائی باہر سے آکر یہاں خرچ کر رہا ہوں،میں یہ دعا کروں گاجس جس نے اس ملک کو لوٹا ہے اللہ اس کو اور اس کی اولاد کو یہاں رہنا اور دولت نصیب نہ کرے ،جس نے اس ملک کو لوٹا اس کو سکون نہ ملے ۔ انہوں نے کہا کہ
الیکشن کمیشن آزاد ہے یہ استعفے دیں ہم انتخابات کرا کے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے چہرے کی مسکراہٹ پڑھ لیں یہ کچھ نہیں کرسکتے۔وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ریلوے ورک شاپ ڈویژن کا دورہ کرکے مزدوروں سے بات چیت کی
اور ان کے مسائل سنے۔انہوں ے کہا کہ مزدوروں کو رہائش کی سہولیات دیں گے، مزدور ہی ہمارا افسر ہے۔ وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے بعد ازاں ریلوے ورکشاپ ڈویژن کے افسران سے ورکشاپ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی لی ۔