کراچی (آن لائن)پاکستان میں زونگ کے برانڈ نام سے ٹیلیکام سروسز فراہم کرنے والے چینی حکومت کے ملکیتی ادارے چائنہ موبائل پاکستان نے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) پر 600 ارب روپے سے زائد ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا۔ قابل اعتماد زرائع کے مطابق زونگ کی جانب سے پی ٹی اے کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ زونگ کو فراہم کیے گئے متاثرہ سپیکٹرم کے
باعث ہونے والے نقصانات اور اضافی سرمایہ کاری کے نتیجے میں ہونے والے اخراجات کے ازالے کے لیے کیا گیا ہے۔ زونگ نے سال 2007 میں پاکٹل کے حصول کے زریعے 900 میگا ہرٹز سپیکٹرم حاصل کیا تھا۔ زونگ کو حاصل ہونے والا یہ سپیکٹرم اپنے آغاز ہی سے بیرونی مداخلت جیسے مسائل کا شکار تھا جس کے باعث زونگ کے صارفین کو فراہم کی جانیوالی سروسز کے ضمن میں سگنلز کی کمی، غلطیوں میں زیادتی اور ڈیٹا سے متعلقہ مسائل کا سامنا رہا ہے۔ زونگ کے مطاق متاثرہ سپیکٹرم کے باعث صارفین کے عدم اطمینان کے ساتھ ساتھ کمپنی کو بھاری مالی نقصانات کا بار بھی اٹھا پڑا۔ زونگ کے کاروباری حریفوں کو فراہم کیے گئے سپیکٹرم بالکل درست حالت میں ہونے کے باعث زونگ کو مسابقتی نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔ ان تمام مسائل کے باوجود، زونگ کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنے صارفین کو بہترین معیار کی بلاتعطل سروسز کی فراہمی کی کوشش کی۔ جبکہ اس مقصد کے حصول اور اپنے حریف اداروں کے ساتھ مقابلے میں برابری کے لیے بھاری سرمایہ کاری اور نیٹ ورک میں توسیع جیسے اقدامات اٹھانے پڑے۔ زونگ کا دعوی ہے کہ متاثرہ سپیکٹرم میں مسائل کے بڑے تناسب کے باعث کمپنی کو ملک میں سب سے زیادہ ٹاورز کی تنصیب اور نیٹ ورک انفراسٹرکچر کی تکیمل کرنی پڑی اور ملک کے ٹیلی کام سیکٹر میں اس ضمن میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی۔ یہ تمام حالات
زونگ کی جانب سے اپنے حریف اداروں کے ساتھ مقابلے کی فضا برقرار رکھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹاور لگانے کے لیے کیے گئیبھاری بھرکم کیپیٹل اخراجات، اضافی نیٹ ورک چلانے کے لیے مختص کیے گئے بڑے آپریشنل اخراجات، کوریج میں کمی، صارفین کی ناراضگی اور آمدن میں کمی جیسے بڑے مسائل کا باعث بنے۔سپیکٹرم میں کسی بھی طرز کی خرابی کی درستگی
کے حوالے سے زونگ اپنے اس دعویٰ میں حق بجانب دکھائی دیتا ہے کہ سپیکٹرم بینڈ کی درستگی پی ٹی اے اور فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ (ایف اے بی)کی ذمہ داری ہوتا ہے لیکن دونوں ادارے اس امر کو تسلیمکرنے کے باوجود تاحال اس ضمن میں کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کے برعکس پی ٹی اینے زونگ کو اس کے سپیکٹرم سے دستبرداری کا نوٹس جاری کر
دیا ہے جس کے باعث کاروبار کا مسابقتی ماحول زونگ کے حریفین کے حق میں چلا جائے گا ار ملک بھر میں پھیلے ہوئے زونگ کے 36 ملین سے زائد صارفین کو کمپنی کی سروسز میں معیار کے حوالے سے شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہاں اس امر کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ زونگ کی متاثرہ سپیکٹرم بینڈ کے حوالے سے متعدد پیٹیشنز اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر
سماعت ہیں۔ زونگ کے مطابق عدالت میں زیر سماعت کسی بھی مقدمے سے متعلق پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹس بادی النظر میں نامعلوم وجوہات کے باعث جلد بازی میں جاری کیا گیا ہے۔زونگ کی جانب سے تمام قانونی معاملات کو نظر میں رکھتے ہوئے متاثرہ سپیکٹرم کے باعث کیے جانیوالے اضافی اخراجات کے ازالے کے لیے پی ٹی اے ک خلاف چھ سودس ارب پندرہ
کروڑ چھتیس لاکھ روپے (Rs. 610,153,600,000) ہرجانے کادعوی دائر کر دیا گیا۔ پاکستان کے ٹیلیکام سیکٹر میں اپنے کاروبار کے آغاز سے لیکر اب تک چائنہ موبائل پاکستان ملک میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ملک کے طول و عرض میں بارہ ہزار سے زائد بی ٹی ایس ٹاورز کی تنصیب کر چکا ہے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے تھری جی اور فور جی
لائسنسز کی نیلامی میں چائنہ موبائل 550 ملین امریکی ڈالر کی مزید سرمایہ کاری بھی کی گئی ہے۔ گزشتہ سال ماہ اگست میں زونگ کی کاوشوں سے پاکستان کا نام دنیا بھر میں فائیو جی کی ٹیسٹنگ میں کامیابی حاصل کرنیوالے چنیدہ ممالک کی فہرست میں بھی شامل کیا جا چکا
ہے جبکہ رواں سال ماہ نومبر میں پاکستان سے پہلی لائیو فائی جی کال کیذریعے چین کے شہر بیجنگ میں رابطہ قائم کیا گیا۔ مزید برآں سال2007 سے لیکر اب تک زونگ لگ بھگ 140 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس واجبات قومی خزانے میں جمع کروا چکا ہے۔