جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

استعفے دینے کا منصوبہ اپوزیشن کے اپنے ہی گلے پڑ گیا ڈیڑھ درجن سے زائد ارکان اسمبلی کا حکومت سے رابطہ

datetime 9  دسمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعجاز چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پی ڈی ایم کی طرف سے استعفے دینے کی صورت میں آئین و قانون کے تحت ضمنی الیکشن کرانے کا

اصولی فیصلہ کیا ہے۔حکومت آئین کے تحت ملک میں کوئی سیاسی خلا پیدا نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر شپ نے بتایا ہے کہ پی ڈی ایم کی بڑی جماعتوں کے درمیان استعفوں کے آپشن پر اختلافات ہیں۔پیپلزپارٹی سندھ میں استعفے نہیں دینا چاہتی کیونکہ سندھ کی صوبائی حکومت ختم ہو جائے گی جس کو پی پی پی افورڈ نہیں کر سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کسی صورت پی ڈی ایم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔استعفے آتے ہی ضمنی الیکشن کرا دیئے جائیں گے جبکہ حکومت کو جلسے جلوسوں سے کوئی خطرہ نہیں۔اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی طرف سے استعفوں کا آپشن قابل عمل نہیں۔ حکومت کسی بھی صورت کرپٹ رہنمائوں کو این آر او دینے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے بیس سے زائد ارکان پارلیمنٹ حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں جو اس آپشن پر نہیں جا رہے۔دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے دو ناراض ارکان اسمبلی نے استعفے دینے سے انکار کر دیا۔

مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری اور مولانا غیاث الدین نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ کسی کے ذاتی مفاد کیلئے استعفے نہیں دے سکتے، مسلم لیگ (ن)قومی مفاد کیلئے استعفے مانگتی تو وقت ضائع کئے بغیر استعفے دیدیتے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی جماعتوں کا ایسا ٹولہ ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتاہے، جو جماعت قومی اداروں کے خلاف ہوگی وہ کبھی قومی مفاد میں کوئی کام کرہی نہیں سکتی،مسلم لیگ (ن)کسی کی ذاتی جاگیر یا خاندانی وراثت نہیں کہ جو مرضی فیصلے کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…