اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی کی عنقریب ن لیگ میں شمولیت متوقع ،پارٹی صدر بنائے جانے کا امکان۔سابق صوبائی صدر سینیٹر یعقوب خان ناصر اور دیگر لیگی صوبائی رہنمائوں نے بھی تائید کر دی ،مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف
نواب اسلم رئیسانی کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔بلوچستان سے دیگر اہم شخصیات کی بھی ن لیگ میں شمولیت متوقع ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نواب اسلم رئیسانی کی ن لیگ میں شمولیت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ن لیگ کی قیادت نے سگنل دے دیا ہے۔نواز اسلم رئیسانی کے والد نواب غوث بخش رئیسانی کے نواز شریف ، شہباز شریف کے والد میاں شریف مرحوم کے ساتھ دوستانہ اور ذاتی تعلقات تھے جب کہ زمانہ طالب علمی کے دوران شہباز شریف اور اسلیم رئیسانی کے درمیان بھی دوستی رہی ہے۔ثنااللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ کے پارٹی چھوڑنے پر ن لیگ نے بلوچستان سے بڑ ے نام کی تلاش شروع کر دی ہے۔اسی تناظر میں ق لیگ کے رہنما سینیٹر جعفر مندوخیل کو پارٹی میں شامل کیا گیا ہے تاہم انہیں صوبائی صدر بنائے جانے کے بارے میں پارٹی عہدیداروں کے اعتراضات موجود ہیں جس کے باعث نواز اسلم رئیسانی کو ن لیگ میں شامل کیا جا رہا ہے جنہیں پارٹی میں اہم ذمہ داری دی جائے گی۔معروضی حالات کے
تحت پشتون جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ کے ساتھ صدر بلوچ ہو گا۔بلوچستان میں کئی دہائیوں سے یہی فارمولا چلا آ رہا ہے۔صدر ، جنرل سیکرٹری میں ایک پشتون ایک بلوچ ہوتا ہے، اسی بنیاد پر بلوچ قبیلہ سے نواب اسلیم رئیسانی کو ن لیگ میں شامل کیا جائے گا۔راحیلہ درانی بھی صوبائی صدارت کی مضبوط امیدوار ہیں۔ن لیگ کی اعلی قیادت نے سردار یعقوب خان ناصر کو پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے خراب صحت کے باعث معذرت کر لی۔آنے والے دنوں میںاہم فیصلے متوقع ہیں ۔