لاہور (آن لائن) چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مصر پاکستان تعلقات محبت و احترام پر مبنی ہیں، شیخ الازہر کی طرف سے فرانس میں رسول اکرم کے توہین آمیز خاکوں کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کرنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران
خان کا شیخ الازہر کے لئے پیغام ہے کہ پاکستان ہر ممکن اور ہر سطح پر تعاون کیلئے حاضر ہے، کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی کی قرارداد پاکستان کے موقف کی تائید ہے، جامع الازہر اور پاکستان کے مدارس اور جامعات کے درمیان تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مصر کے سفیر طارق دحروج سے ملاقات کے بعد جاری ایک بیان میں کہی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کو عالم اسلام میں ممتاز مقام حاصل ہے، پاکستان مسلم امہ کی وحدت اور اتحاد کیلئے ہمیشہ کوشاں رہا ہے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتہا پسند اور دہشت گرد عناصر کے خلاف تمام اسلامی ممالک کو متحد ہونا ہو گا اور ایسے عناصر کے خلاف اقدامات اٹھانے ہوں گے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کی سرپرستی کرتے ہیں۔ پاکستان میں مصر کے سفیر طارق دحروج نے کہا کہ پاکستان محبت اور پیار دینے کا ملک ہے، پاکستان اور مصر کے رشتے بہت مضبوط ہیں، پاکستان میں عربی زبان کے فروغ اور پاکستانی طلہ آئمہ و خطبا کیلئے جامع الازہر کے مختلف کورسز میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں پاکستان اور مصر کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے وفود کے تبادلے کیے جائیں گے
اور تمام امور پر مشاورت اور تعاون کا عمل جاری رہے گا۔ دریں اثنا حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے کسی ذمہ دار یا اہلکار نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا۔ اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہیں قطعی درست نہیں ہیں۔ پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے کہ جب تک فلسطینی ریاست کا قیام نہیں ہوتا اس وقت تک اسرائیل کے حوالہ سے تعلقات کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔