ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

ہندوستان حکومت نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا،آرمی کا بھی ناروا سلوک، پاکستان کی اقلیتی برادری نے اپنے اوپر کئے گئے ظلم و ستم کی داستان سنا دی

datetime 4  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سانگھڑ (این این آئی) پاکستان کی اقلیتی برادری ہندوستان سے ایک بار پھر ظلم و ستم کے بعد ملک سے بے دخل اور پاکستان آمد ضلع انتظامیہ کی جانب پھولوں کے ہار پہنا کر بھرپور استقبال کیا گیا تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے قریب بوبی کے گاؤں لیموں جسکانی میں تین خاندان کے46 افراد جن کا تعلق ہندو برادری سے ہے تقریبا 2 سال قبل ہندوستان میں ہریدوار کے دورے کے ویزا پر

گئے تھے جس کے بعد وہ ہندوستان کے علاقے جودھپور میں ہی قیام پذیر ہوگئے ہندوستانی معاشرے اور حکومتی زیادتیوں سے تنگ آکر 46 افراد جن میں 15مرد11خواتین اور 20 بچے واپس پاکستان آگئے ہیں جو اب مستقل سانگھڑ ضلع میں قیام پذیر ہو رہے ہیں واپس آنے والے افراد میں سے 15 کا افراد کا تعلق ضلع سانگھڑ، 19 افراد کا تعلق میرپورخاص اور 12کا تعلق ٹنڈوالہیار سے ہے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم پچھلے دوسال قبل ہم ویزے پر ہندوستان گئے تھے ہمارے ساتھ ہندوستان کی آرمی برا سلوک کرتی تھی گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیتی تھی جس کی وجہ سے ہم بھوک وافلاس کا شکار ہوکر رہ گئے تھے پھر کرونا کی وبا پھیلی جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگ گیا ہمارے حالات مزید خراب ہوتے چلے گئے ہمارے پاس نہ تو کچھ کھانے کو تھا جس کی وجہ سے بچے بھوک سے پریشان تھے ہندوستان حکومت نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا اور ابھی بھی ہمارے کچھ لوگ وہیں پر ہیں اور وہ بھی بہت جلد پاکستان پہنچ جائیں گے ہم واگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچے اور ہم پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں پاکستان میں پناہ دی جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے حکم پر مختیار کار جام نواز علی غلام یاسین پنھور ودیگر نے ہندوستان سے واپس آنے والی اقلیتی برادری کو پھولوں سے استقبال کیا اور اقلیتی برادری کو امن امان اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی پاکستان آنے والے خواتین اور بچوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…