اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقدہوا۔وزیراعظم نے کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کو سنجیدہ فیصلوں اور رویوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کی وجہ سے ایک دن میں سب سے زیادہ اموات کل ہوئیں جن کی تعداد 67ہے۔وزیراعظم نے واضح الفاظ میں کہا کہ
ایسی صورتحال میں جلسے منعقد کرنا لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا جلسوں کے خلاف فیصلے کے باوجود عوامی اجتماعات اکھٹے کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم نے واضح کردیا کہ کورونا وبا کی وجہ سے محکمہ ہیلتھ کے اہلکاروں اور ہسپتالوں کو انتہائی دباؤ کا سامنا ہے اور ہم سب کومل کر وبا کے پھیلاؤکو روکنا ہے۔کابینہ نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ کوکورونا کے علاج میں موثر ثابت ہونے والی دوائی REMDESIVIR کے 100ملی گرام انجیکشن کی قیمت 9,244/-روپے سے کم کر کے 5,680/-روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے حکومت جموں و کشمیر کی پاکستان میں موجود جائیدادوں کے موثر استعمال کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ان جائیدادوں سے متعلق ایسی تجاویزات مرتب کی جائیں کہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔انہوں نے اربوں روپے کی قیمتی سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کی بھی ہدایت دی۔ کابینہ نے بریگیڈئیر (ر) محمد طاہر احمد خان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکونسی ایلوکیشن بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ کوروناویکسین کی بروقت خریداری و دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔