اسلام آباد (این این آئی ، آن لائن )سپریم کورٹ آف پاکستان میں اس وقت ایک عجیب صورتحال پیدا ہوگئی جب کورونا وائرس سے متاثرہ وکیل چیف جسٹس گلزار احمد کی عدالت میں پہنچ گیا۔عدالت عظمیٰ میں بدھ کو روز کیسز کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران ایک وکیل
بیرسٹر ڈاکٹر عدنان خان عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل نے عدالت میں پیش ہونے کے بعد کہا کہ مجھے کورونا وائرس ہے لیکن میں آپ کی عدالت میں پیش ہورہا ہوں۔عدالت میں وکیل کی اس بات کے بعد کھلبلی مچ گئی، جس پر چیف جسٹس نے متاثرہ وکیل سے پوچھا کہ آپ عدالت میں کیوں آئے ہیں؟، آپ دوسروں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔اس پر وکیل نے کہا کہ تین دن قبل کورونا وائرس کے سبب کیس ملتوی کرنے کی درخواست ایک عدالت میں بھجوائی تاہمم میرا کیس خارج کردیا گیا۔وکیل نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کے لیکچرارز کا اہم کیس لگا ہوا تھا، اس لیے آگیا۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے دلائل تحریری طور پر دے دیں اور فوراً کمرہ عدالت سے چلے جائیں، جس کے بعد وکیل کمرہ عدالت سے چلے گئے۔دریں اثنا ملک میں کورونا سے مزید 59 افراد انتقال کرگئے جب کہ مزید 3000 سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو ساڑھے چار ماہ بعد ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز ہیں۔پاکستان میں
کورونا کے اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ (covid.gov.pk) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 41583 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 3009 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے مزید59 افراد انتقال کرگئے۔ سرکاری پورٹل
کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آنے والے کیسز تقریبا ساڑھے چار ماہ کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز ہیں، اس سے قبل 9 جولائی کو ملک میں ایک روز کے دوران کورونا کے 3359 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔