بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کیلئے جگہ کم پڑنا شروع صورتحال انتہائی تشویشناک

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) شہرقائد کے سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے لئے جگہ کم پڑنا شروع ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے لئے جگہ کم پڑنا شروع ہوگئی جس کے بعد شہری نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبورہوگئے

جہاں داخلے سے قبل لاکھوں روپے وصول کئے جارہے ہیں۔انڈس اسپتال میں 16 بیڈزپرمشتمل وارڈ میں تمام بیڈزمریضوں سے بھرگئے ہیں۔ جناح اسپتال میں کورونا مریضوں کے لئے 90 بیڈز مختص ہیں، جناح میں 24 ایچ ڈی یوبیڈذ اور12 وینٹلیٹرزبھی موجود ہیں، سول اسپتال میں 141 بیڈزبشمول ایچ ڈی یو، آئی سی یو مختص ہیں جن میں سے 88 پرمریض زیرعلاج ہیں۔ سول میں 7 وینٹیلٹرز پرمریض زیرعلاج ہیں جبکہ ایک خالی ہے۔لیاری جنرل اسپتال میں 60 بیڈڈ وارڈ بشمول آئی سی یو اورایچ ڈی یومختص اورلیاری جنرل اسپتال میں 10 وینٹیلیٹرز بھی موجود ہیں۔ ڈا اسپتال میں بھی 30 بیڈز کا وارڈ فل ہوگیا جب کہ نیپا اسپتال کے 66 بیڈزمکمل بھرگئے۔ ایکسپوسینٹرمیں قائم فیلڈ آئسولیشن سینٹرمیں 150 بیڈڈ ایچ ڈی یومیں سے 70 پر مریض زیرعلاج ہیں۔ سروسزاسپتال میں 40 میں سے 30 بیڈزمریضوں کے لئے خالی ہے، وینٹیلیٹرزپرکوئی مریض موجود نہیں ہے۔عباسی شہید اسپتال میں 100 بیڈ تیاروارڈ تاحال غیرفعال ہے۔ وارڈ میں آئی

سی یو، ایچ ڈی یو اوروینٹیلیٹرزکودھول چاٹنے لگی، صرف آکسیجن کمپریسرنہ ہونے کے سبب 4 ماہ سے وارڈ غیرفعال ہے۔دوسری جانب ضیاء الدین کلفٹن میں 7 جبکہ نارتھ ناظم آباد میں 12 بیڈز بھی بھر چکے ہیں، آغاخان اسپتال کے 30 بیڈز، لیاقت نیشنل اسپتال میں 22 بیڈز

کرونا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔ایگزیکٹووڈائریکٹرجناح اسپتال ڈاکٹر سیمیں جمالی کے مطابق کورونا کی دوسری لہر خطرناک ہے، مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، ہم اب بھی مریضوں کو داخل کر رہے ہیں، بازاروں اور اسکولوں کو بند ہوجانا چاہیے،اجتماعات پر پابندی لگائی جائے جبکہ ماسک کا استعمال لازمی کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…