اسلام آباد( آن لائن )جڑواں شہروں کے نجی تعلیمی اداروں نے وفاقی حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں کی 24 نومبر سے بند کرنے کی تجویز کومسترد کردیا ہے جبکہ مذہبی وسیاسی جماعتوں، وکلاء، وفاق المدارس اور سول سوسائٹی کیساتھ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے
کیلئے رابطہ کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ ایجوکیشنل سوسائٹی(PES) کی ایگزیکٹو باڈی کا اہم اجلاس سوسائٹی کے صدرحافظ محمدبشارت کی زیر صدارت ہواجس میں جنرل سیکرٹری ابرار حسین،قاری آصف،حامد اعوان، حمزہ بلال بلوچ اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کی ممکنہ بندش کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور اس بات پر اتفاق پایاگیا کہ نجی سیکٹر تعلیمی اداروں کی مزید بندش کے متحمل نہیں ہوسکتا۔اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم مرکزی وزیر تعلیم سے ملاقات کر کے انکو خدشات سے آگاہ کیا جائے گا اور انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا جائیگا۔ اجلاس میں سکولز بندش کے نقصانات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے ایک کمیٹی ترتیب دی گئی جوملک بھر کے تمام پرائیویٹ سکولز کالجز کی تنظیمات سمیت سیاسی ومذہبی جماعتوں، وکلاء ، تاجروں، وفاق المدارس اور سول سوسائٹی سے رابطہ کرکے آئند کا لائحہ عمل بنائے گی۔ آخر میں ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں یہ طے پایا کہ اگر سکولز کو بند کیا گیا تو سڑکوں پہ احتجاج کیا جائیگا اور دھرنا دیا جائیگا کیونکہ اگر سکولز بند کرنے ہیں تو بازار مارکیٹیں پارکس سب کو بند کرنا ہو گا۔