اسلام آباد(آن لائن)نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے تھاہ کوٹ خنجراب اور سکردو روڈ کی مرمت کا 39 کروڑ روپے کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو ٹینڈر کے بغیر دے دیا اور اس منصوبہ کی فزیبلٹی بھی تیار نہیں کی گئی ۔ ملتان خانیوال موٹر وے کانسنیلٹسنی کا ٹھیکہ جو کہ 29 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ڈی انجینئر کو دیا گیاتھا ۔ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اس منصوبہ کا کانسنیلٹسنی کا ٹھیکہ دیتے وقت مروجہ قواعد و ضوابط
کی خلاف ورزی کی گئی تھی ۔ تخت بھائی فلائی اوور کی تعمیر میں 58 کروڑ روپے کی ادائیگی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اس منصوبہ میں این ایچ اے کے کرپٹ مافیا نے لاگت میں 46% اضافہ کر کے ٹھیکیدار کو 85 کروڑ روپے ادا کر دیئے سڑکوں کی مرمت کے نام پر 47 کروڑ روپے لوٹے گئے ہیں یہ لوٹ مار ( 1482 SB) سڑک پر کی گئی تھی ایم موٹر وے پر مورے نامی کمپنی نے اجازت کے بغیر کروڑوں روپے کے درخت کاٹ کر ماحول کو تباہ کر دیا ہے ۔ جی ایم ملتان نے سڑکت کی مرمت کا ٹھیکہ علی انجینئر کو دے کر ڈیڑھ ملین روپے لوٹے تھے ۔ پشاور اور نادرن بائی پاس کی تعمیر میں تاخیر سے قومی خزانہ کو 4 ارب 40 کروڑ روپے کا نقصان دیا گیا ہے ۔ تخت بھائی فلائی اوور کی تعمیر میں تاخیر سے 10 کروڑ روپے سالانہ کا نقصان حکومت کو برداشت کرنا پڑا ہے ۔ قومی شاہراہ این 70 کی توسیع کے نام پر 12 کروڑ روپے سے زائد ڈالا گیا ہے جبکہ لاڑکانہ قمبر روڈ کا منصوبہ المہران بلڈرز کو دے کر 3 کروڑ روپے لوٹے گئے ہیں۔