لاہور(آن لائن) معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے کہنے پر آرمی چیف نے بلاول بھٹو کو فون کیا، فوج کا دائرہ اختیار سے تجاوز کرنے والوں کیلئے اپنا کوڈ آف کنڈکٹ ہے، فوج نے ثابت کیا کہ وہاں احتساب کا عمل موجود ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کو شخصیات کا تابع ہونا چاہیے یا نہیں۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ
بلاول بھٹو اور مریم نواز دونوں ایک بیانیئے پر متفق نہیں، یہ منزل حاصل کرنے کیلئے اکٹھے کیسے چلیں گے؟ دونوں ایک دوسرے کو منافقانہ چالوں سے مات دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے کہنے پر آرمی چیف نے بلاول بھٹو کو فون کیا، فوج کا دائرہ اختیار سے تجاوز کرنے والوں کیلئے اپنا کوڈ آف کنڈکٹ ہے، فوج نے ثابت کیا کہ وہاں احتساب کا عمل موجود ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کو شخصیات کا تابع ہونا چاہیے یا نہیں۔انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران شہبازشریف سے متعلق کہا کہ وہ جو انگلی ہلا ہلا کر کہتے تھے کہ اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں آج نیب کورٹ میں انکی کرپشن کی تمام داستانیں بیان ہوئیں، آج ترچھی ٹوپی والی سرکار پر فرد جرم عائد ہوگئی جس کے بعد عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ ظاہر ہو گیا ہے۔ آج کھربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث خاندان کی نقاب کشائی ہوئی ہے،ان لوگوں کو قوم کا درد نہیں تھا یہ ذاتی درد ہے جو پی ڈی ایم کی شکل میں نظر آ رہا ہے،جو شخص جتنا زیادہ عوام کے غم میں نڈھال نظر آ رہا ہے اسے اپنے ناجائز اثاثوں اور زرائع آمدن کی اتنی ہی زیادہ پریشانی لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتیں عوام کا پیسہ ذاتی عیاشیوں پر خرچ کرتے رہیں۔ ایک قبضہ گروپ کی طرح انہوں نے عوام کے پیسوں پر قبضہ کیا ہوا تھا۔ سیاحت کے لئے قائم ریزوٹس پر عوام کی رسائی نہیں تھی لیکن اب تبدیلی کے ثمرات عوام تک منتقل کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت نے ہفتہ رحمت اللعالمین منانے کا اعلان کیا جو ہماری بخشش کا باعث بنے گا۔