مظفرآباد(این این آئی)نیلم جہلم پراجیکٹ،گریڈ 1سے 16تک 250ملازمین میں سے صرف 3ملازمین کشمیری،نیلم جہلم پراجیکٹ میں اعلی آفیسران نے اپنے عزیر و اقارب بھرتی کرنے کی تاریخ رقم کردی،اعلی تعلیم یافتہ مقامی نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے بجائے غیر
تعلیم یافتہ باہر کے لوگوں کو بھرتی کیا گیا۔سابق ڈایریکٹر HRنیلم جہلم ممتاز خان نے مقامی لوگوں کو بھرتی کرنے کے بجائے اپنے خاندان کے درجنوں لوگوں کو غیر قانونی بھرتی کیا جن میں ممتاز خان کے ماموں زاد بھائی،بھانجے،سالوں کے بیٹے،کزن کی فوج شامل ہے،سابق ایچ آر ڈائریکٹر نے نیلم جہلم کو اپنی ذاتی ملکیت سمجھ کر کروڑوں روپے کا غیر قانونی مفاد حاصل کیا۔تفصیلات کے مطا بق نیلم جہلم پراجیکٹ میں ایک اور بڑا سیکنڈل سامنے آگیا مقامی افراد کے بجائے غیر ریاستی لوگوں کو نیلم جہلم پراجیکٹ میں بھرتی کرکے ایچ آر ڈائریکٹر نے نئی تاریخ رقم کردی، ایچ آر ڈائریکٹرنے فنانس ڈیپارٹمنٹ میں اپنے بھانجے کو بھرتی کر کے ذاتی مفادات حاصل کیے،مظفرآباد کی سول سوسائٹی نے چیئر مین نیب سے اپیل کی ہے کہ وہ نیلم جہلم پراجیکٹ میں ہونے والی کرپشن اور اقربا پروی کا نوٹس لیں۔نیلم جہلم پراجیکٹ میں سابق ایچ آر ڈائریکٹر کے دور میں مشہور تیل کا سیکنڈل ہوا جس سے اربوں روپے قومی خزانے کو نقصان ہوا جس کی بنیاد پر ممتاز علی خان کو معطل کیا گیا اس انکوائری کے جتنے بھی سینکڈل سامنے آئے ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جا ئے سول سوسائٹی کے رہنماؤں جواد چوہدری،بلال خان،راجہ سہیل و دیگر کامطالبہ۔