بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

فیصل واوڈا نااہلی کیس، عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلیں آپ بند گلی میں جارہے ہیں ، یہ کام ابھی تک کیوں نہیں  کیا ، عدالت کا اظہار برہمی ، وفاقی وزیر کیلئے بڑا حکم جاری‎

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر فیصل واوَڈا کی کیس کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سٹے کسی صورت نہیں دوں گا ،الیکشن کمیشن سے ریکارڈ آچکا ہے دیکھ کر فیصلہ کر دیں گے ۔بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصل واوڈا کی نا اہلی کی درخواست پر سماعت کی ،

سماعت کے آغاز پر ہی فیصل واوڈا کے وکیل جانب سے کیس کی کارروائی فوری روکنے کی درخواست دائرکرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں جس پر بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن جا کر کہتے ہیں کہ معاملہ ہائی کورٹ میں بھی چل رہا ہے۔عدالت نے فیصل واوڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جواب جمع کروا دیا ہے؟ آپ نے الیکشن کمیشن کی آرڈر شیٹس درخواست کے ساتھ کیوں نہیں لگائیں؟ آپ الیکشن کمیشن میں بھی نہیں پیش ہو رہے۔ الیکشن کمیشن نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ ریکارڈ کے ساتھ دہری شہریت نہ رکھنے کا فیصل واوڈا کا بیان حلفی بھی دیا ہے ،ریکارڈ کو دیکھ کر فیصلہ دیں گے ۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واضح حکم دیا تھا کہ جواب جمع کرائیں تو کیوں نہیں کرایا ؟الیکشن کمیشن نے فیصل واوَڈا کے کاغذات نامزدگی سمیت تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کروا دیا اور کہا کہ فیصل واوڈا کے وکیل ادھر پیش نہیں ہورہے اور یہاں بھی یہی کر رہے ہیں۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلیں، ان چیزوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔کیس یہ ہے فیصل واوڈا کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دہری شہریت رکھتے تھے اور 11 جون 2018 کو بیان حلفی جمع کرایا کہ دہری شہریت نہیں رکھتے جبکہ شہریت ترک کرنے کی درخواست تو بعد میں 25 جون 2018 کو منظور ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ جب بیان حلفی جمع کروایا گیا تو وہ امریکی شہری تھے۔عدالت نے فیصل واوڈا کی جانب سے نا اہلی کیس کی سماعت فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…