لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے فردوس عاشق اعوان کی بطور معاون خصوصی اطلاعات وزیر اعلیٰ پنجاب تقرری کی مخالفت کر دی۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے رائے دی ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو حکومتی ذمہ داری دینا
سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہو گی کیونکہ فل کورٹ فردوس عاشق کو سپریم کورٹ کے جج کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال کا ملزم قرار دے چکی ہے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی فل کورٹ کے 7 ججز فردوس عاشق اعوان کو آرٹیکل 204 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں۔جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے تفصیلی فیصلے کے صفحہ نمبر 79 پر فردوس عاشق اعوان کا ذکر کیا گیا ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ فردوس عاشق سے پریس کانفرنس میں نازیبا الفاظ پر جواب طلبی کی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز فیاض الحسن چوہان کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق فردوس عاشق اعوان کو وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی بنا دیا گیا ہے۔