لاہور(این این آئی) چیئر پرسن قائمہ کمیٹی داخلہ مسرت جمشیدچیمہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن میں دو بھارتی سفارتکاروں نے نواز شریف کی گوجرانوالہ جلسے کی تقریر کی تحریر کی نوک پلک کرتے ہوئے اس میں فوج مخالف بیانیے کو مزید واضح اندازمیں پیش کرنے والے الفاظ شامل کئے،مریم نواز نے اپنے مقاصد کے حصول
کیلئے نواز شریف فیملی کے دیرینہ بھارتی دوست سجن جندال کے صاحبزادے نوین جندال کواستعمال کیا،حالیہ دہشتگردی کے واقعات بھی اسی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہیں،مریم نواز نے کوئٹہ جلسے میں لا پتہ افرادکی جو تصاویر لہرائیں ان میں ایک دہشتگرد کی تصویر بھی تھی،22کروڑعوام آپ کوملک دشمن اور غداری کرنے پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے انصاف ویلفیئر ونگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل جمشید اقبال چیمہ کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مسرت جمشیدچیمہ نے کہا کہ پاکستانی عوا م کو پی ڈی ایم کے معرض وجود میں آنے کی حقیقت معلوم ہونی چاہیے اورعوام کوا ن کے اصلی مکروہ چہرے دیکھ لینے چاہئیں،مسلم لیگ(ن)کے موجودہ فوج مخالف اورریاست مخالف بیانیے کی بنیاد2019ء میں رکھی گئی جب نواز شریف جیل سے رہاہوکرلندن گئے،مریم نواز اپنے والد نواز شریف کے لندن پہنچتے ہی پاکستان کے امن کوخراب کرنے کے لئے اور فوج کو بدنام کرنے کیلئے متحرک ہو گئیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مریم نواز نے دسمبر2019ء میں الطاف حسین سے رابطے کیلئے نواز شریف کے دوست سجن جندال کے بیٹے نوین جندال سے رابطہ کیا،نوین جندال کی افغانستان میں لوہے کی کانیں ہیں اور وہیں سے اس نے کراچی کو اپنی ہٹ لسٹ پر رکھ لیاتھا،نوین جندال سے مریم نواز نے پہلا رابطہ 18دسمبر2019ء کوکیا اورالطاف حسین
سے رابطہ کرکے دوبارہ متحرک ہونے کو کہا،نوین جندال 20دسمبر 2019ء کو لندن گیا، حسین نواز سب سے پہلے اسے ملااوراسے اپنی رہائشگاہ پر لے گیا جہاں نوین جندال تین روز تک حسین نواز کے گھر پر قیام پذیر رہا اور اس دوران مریم نواز کے ساتھ بھی مسلسل رابطے رہے۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو دوبارہ فعال ہونے کا کہاگیا اورنوین جندال نے مریم نواز کی الطاف حسین
سے ٹیلیفون پر بات بھی کرائی،مریم نواز نے الطاف حسین سے اس بات کا وعدہ کیا کہ اگر الطاف حسین پاکستان میں موجود اپنے سلیپر سیل کو متحرکرے گا اور امن و امان کی صورتحال خراب کرے گاتوحکومت میں آنے کے بعد اس پر سے سیاسی اور ہر طرح کی پابندیاں ختم کر دی جائیں گی،نوین جندال نے اس ضمن میں فنڈز مہیا کرنے کا وعدہ کیا اور اسلحہ بھی فراہم کرنے کی کمٹمنٹ
کی۔نوین جندال نے ویندر سنگھ نامی شخص کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ فنڈزکابندوبست کرے گااورویندرسنگھ نواز شریف اور سجن جندال کا مشترکہ دوست ہے۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ ویندرسنگھ سجن جندال کے ساتھ نواز شریف سے ملاقات کے لئے مری بھی آیا تھا،نوین جندال نے اس کے ترکی میں کچھ دہشتگرد تنظیموں کے سرکردہ افراد سے ملاقات کی اور پاکستان میں اسلحہ پہنچانے
اوردہشتگردکارروائیاں کرنے کا ہدف دیا،اس ضمن میں فنڈزبھی فراہم کئے گئے،اس ملاقات کی اطلاع نوین جندال نے باقاعدہ4جنوری 2020ء کو مریم نواز کو ٹیلیفون کے ذریعے دی۔حالیہ دہشتگردی کے واقعات مریم نواز کی اسی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہیں جن میں پاک افواج اور عوام نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا،فوج،رینجرز اورمدارس پر حملے اور علمائے کرام کی شہادتیں
کر کے پاک سر زمین پر افرا تفری پھیلانا ایجنڈے میں شامل تھا۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز کے ایجنڈے کا دوسرامرحلہ پی ڈی ایم کے قیام کے ساتھ شروع اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے فوج مخالف بیانیہ شروع کیا گیا۔بیک وقت فوج اور حکومت کو آڑے ہاتھوں لینے کی مہم شروع کی گئی،حکومت پر سکینڈلزتھوپے جانے کی کوشش کی گئی اورفوج کے کردارکو محدود کرنے کیلئے فوج
کی اعلیٰ قیادت پر الزامات لگائے گئے۔پی ٹی ایم کے ساتھ بھی مریم نواز نے قریبی رواسم اختیار کئے اورقبائلیوں اور فوج کے درمیان خلفشاربڑھانے کی ذمہ داری محسن داوڑ کو سونپی گئی۔فوج مخالف مہم کے پہلے مرحلے میں عاصم باجوہ پر حملہ کیا گیا،اسکے بعد قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ کو ہدف بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف سوال ہے کہ بھارتی سفارتخانے کے افسران
آپ کی تقریر پر کیوں کام کر رہے تھے؟۔بھارتی سفارتکار کس کی ایماء پر حسین نواز کے دفترآئے،میاں صاحب آپ کو جواب دینا پڑے گا۔رات کی تاریکی میں جاتی امراء میں کیوں غیرملکی سفارتی و غیرسفارتی شخصیات سے ملاقات کیلئے گئیں؟۔ان منفی سر گرمیوں کا مقصد قومی سلامتی کی ضامن پاک فوج کے مخالف بیانیے کوبیچنے کی حکمت عملی طے کرناتھا۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ
جلسے میں لا پتہ افراد کے ورثاء کو بلا کر عوام کو فوج کے خلاف ابھارنے کی کوشش کی گئی،مریم نواز نے کوئٹہ جلسے میں لا پتہ افرادکی جو تصاویر لہرائیں ان میں ایک دہشتگرد کی تصویر بھی تھی، مذکورہ دہشتگرد ہمارے قریبی دوست ملک چین کے انجینئرز پر حملوں میں ملوث تھا،اس بات کا علم آپ کے چچا اور مسلم لیگ(ن) کے صدرمحمد شہباز شریف کوبھی ہے۔ مسرت
جمشید چیمہ نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں سردار ایاز صادق کا بیان بھی مریم نواز کی ایماء پر داغاگیا، ایاز صادق بھی ایک مہرہ کی مانند استعمال ہو گئے۔ آج (ن) لیگ خودبخود بکھرنے لگی ہے،شہباز شریف فیملی کاداخلہ محض اس لئے جاتی امراء میں بند ہے کیونکہ وہ بھی فوج مخالف بیانیے میں اس حد تک جانے سے رک گئے ہیں،یہی وجوہات ہیں جن کی بناء پر جنرل (ر)
عبد القادر بلوچ نے بھی مریم نواز سے راستے جدا کر لئے۔ آپ کا خون، آپ کا سگا چچا جو ہر گھڑی آپ کے والد کے ساتھ وفا دار رہا وہ بھی آج آپ کے اس منفی بیانیے سے خود کولا تعلق کئے ہوئے ہے۔آپ کے اپنے خاندان کے لوگ، رہنماؤں اور کارکنان کی اکثریت آپ کی صف میں شامل ہو کراپنے گلے
میں غداری کا طوق نہیں پہننا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا کون سا چینل اور نیوز پیپر ہے جس میں آپ کا ایجنڈا اور بیانیے کی بھرپور کوریج نہیں ہوتی، یہ جو لڑائی ہے کسی ایک سیاسی جماعت کی ایک ادارے کے ساتھ نہیں بلکہ یہ لڑائی پاکستانی نظریے اور اینٹی پاکستانی نظریے کی لڑائی ہے۔