اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )فرانس میں شائع گستاخانہ خاکوں کے بعد سوموار کو قومی اسمبلی میں قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنا سفیر فرانس سے فوری طور پر واپس بلائے ۔ تاہم اب اانکشاف سامنے آیا ہے کہ پاکستان کا کوئی سفیر فرانس میں ہے ہی نہیں ۔ مقامی انگریزی اخبار دی نیوز کے مطابق پاکستان نے تین ماہ پہلے پیرس میں تعینات سفیر معین الحق کو چین میں پاکستان کا
سفیر مقرر کیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک فرانس میں سفیر مقرر نہیں کیا جاسکا، اس کے علاوہ بھی کئی سینئر سفارتکار اپنی تعیناتیوں کا انتظار کر رہے ہیں۔دوسری جانب گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر پاکستان نے فرانس سے سفیر واپس بلانے پر غورشروع کردیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس سے اپنے سفیر کو مشاورت کیلئے بلوانا پڑا تو بلائیں گے، پارلیمنٹ سے رہنمائی لیں گے۔حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس میں بھارت ملوث ہوسکتا ہے۔انہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کو خارج ازامکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم کے باعث پاکستان بھارت سے مذاکرات نہیں کرسکتا۔خیال رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور گزشتہ دنوں پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جبکہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔