لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سیاست کرنا علماء کاکام نہیں اس لئے مولانا فضل الرحمان اللہ اللہ یا اپنا اصل کام معاشرے کی اصلاح کریں ، اپوزیشن کی تحریک کی لائف لائن جنوری تک ہے ، یہ اصل میں سینیٹ کے انتخابات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، برطانیہ ایف اے ٹی ایف کا رکن ہے اسے چاہیے کہ وہ شریف اور ڈار خاندان سے پوچھے
انہوں نے لندن میں اربوں روپے کے اثاثے کیسے بنائے ،مسلم لیگ (ن) والے اور پیپلز پارٹی والے چاہتے ہیں کہ جیل میں بھی نہ جائیں اور قوم کے لوٹے ہوئے پیسے واپس دینے سے بھی بچ جائیں ، اگر آپ جیلوں میں نہیں جانا چاہتے تو پلی بارگین کریں اور پیسے واپس کریں، وزیر اعظم عمران خان مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں اور اس کے لئے پیکج دیا جارہا ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کیا حسن اور حسین نواز بل گیٹس یا مارک زکربرگ ہیں جن کے پاس اربوں ڈالر آ گئے ، دونوں بھائیوں نے تو زندگی میں کوئی کام ہی نہیں کیا ، پی ڈی ایم کے جلسوں کا مقصد صرف اور صرف مقدمات ختم کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں بظاہر ایک لیکن اندر سے ان کے اپنے اپنے مفادات ہیں، مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) چاہتی ہے کہ سسٹم ختم ہو جائے جبکہ پیپلز پارٹی کی مختلف سوچ ہے کیونکہ وہ اس وقت سندھ حکومت کا حصہ ہے ، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ یہ جیل نہ جائیں اور پیسے دینے سے بھی بچ جائیں ان کا اور کوئی ایجنڈا نہیں ۔ اگر یہ جیلوں میں نہیں جانا چاہتے تو پلی بار گین کریں اور ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کریں کیونکہ ان کی چوری ثابت ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والے کہتے ہیں کہ برطانیہ نواز شریف کو واپس نہیں کرے گا ، بتایا جائے ان کے برطانیہ سے کیا تعلقات ہیں ، نواز شریف تو وزٹ ویزے
پر برطانیہ گئے ہیں پھر وہ کیوں انہیں رکھے گا ۔ برطانیہ ایف اے ٹی ایف کا رکن ہے اور اس نے پاکستان پر منی لانڈرنگ کے قانون کے لئے دبائو ڈالا ۔ وہ شریف اور ڈار خاندان سے پوچھے ان کے پاس اربوں روپے کس ذرائع سے آئے ہیں جن سے لندن میں جائیدادیں خریدی گئی ہیں ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ برطانیہ اس حوالے سے نواز شریف اور اسحاق ڈار کے خاندان سے پوچھ گچھ
کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک کی لائف لائن جنوری تک ہے کیونکہ یہ اصل میں مارچ میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں ، سینیٹ کے انتخابات بھی ہوں گے اور نواز شریف بھی جنوری میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو سیاست کا چسکا لگ گیا ہے حالانکہ انہیں چاہیے کہ اللہ اللہ کریں ، سیاست کرنا علماء کا کام
نہیں ، مولانا فضل الرحمان یا اپنا اصل کام معاشرے کی اصلاح کریں ، مولانا فضل الرحمان مدرسوں کے بچوں کو اپنی سیاست کا چارہ نہ بنائیں ، ان کا کام معاشرے کو علم و عقل کی راہ پر ڈالنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم کیوں اپوزیشن کی گرفتاریاں کریں گے ہم تو ان سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں ۔جلسے جلوس والے چاہتے ہیں کسی طریقے سے ریلیف دیا جائے لیکن وزیر اعظم عمران
خان انہیں کرپشن کے مقدمات میں ریلیف نہیں دیں گے۔علاوہ ازیں اپنی ایک ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ فرانس کے ناسمجھ شدت پسندوں کو دنیا کا امن عزیز نہیں اور وہ ناقابل قبول حرکتیں کررہے ہیں۔ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
کا احترام انسانیت کا احترام ہے،حرمت رسول ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اس کو اچھی طرح سمجھ لیں اور یہ بھی سمجھ لیا جائے کہ دنیا کا امن ایک دوسرے کے عقائد کو مان کر اور سمجھ کرچلنے سے وابستہ ہے۔