اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )پبلک نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن میں دو گروپ واضح طورپر سامنے آگئے ہیں ، گزشتہ روز ہونیوالے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں 84 میں سے صرف 28 رہنما شریک ہوئے جس دوران مریم نواز کی پالیسی سے سینئر
رہنما ناراض دکھائی دیئے جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وضاحتیں دیتے رہے ۔ اجلاس میں مریم نواز کی طرف سے یکطرفہ فیصلوں پر شدید گرما گرمی ہوئی ، مریم کی پالیسی سے ن لیگ کے سینئر رہنما ناراض دکھائی دیئے اور اراکین نے شکوہ کیا کہ مریم نواز کسی
بھی فیصلے سے قبل پارٹی کو اعتماد میں نہیں لے رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اراکین کی تنقید اور شکوے پر شاہد خاقان عباسی نے وضاحت دی کہ مریم نواز بھی مشاورت کرتی ہیں لیکن وہ براہ راست نوازشریف سے ہدایت لیتی ہیں، ان کیساتھ رابطے میں ہیں جس پر اراکین کا
کہناتھاکہ ہدایات لندن سے ہی لینی ہیں تو ہمیں بلانے کا کیا فائدہ، یہ بھی واضح نہیں ہوتا کہ پارلیمنٹ میں کیا پالیسی اپنانی ہے ۔ رانا ثنا اللہ اور خواجہ آصف کو ہدایت کی گئی ہے کہ اراکین کی شکایات کا ازالہ کریں لیکن انہوں نے مریم کے حق میں کچھ نہیں بولا۔دریں اثنا وزیر اعظم کے
معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف اور مریم صفدر ہیں،اسلام میں بھی کسی جھوٹے یا مکار کی گواہی کو نہیں مانا جاتا، پاکستان کی عدالتوں میں بھی کرمنل ریکارڈ کے
لوگوں کی گواہی نہیں مانی جاتی، ،اشرافیہ کیلئے الگ اور غریب کیلئے الگ قانون نہیں ہونا چاہیے،شریف خاندان کے حوالے سے شہزاد اکبر عوام کے سامنے تفصیلات لے کر آئیں گے،انقلابی ملک سے بھاگتے نہیں، نوازشریف آئیں اپنی سزا کاٹیں اور آئین و قانون پر عمل در آمد کریں۔
خود واپس نہیں آئے تو عمران خان ان کو واپس لے کر آئیں گے۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام میں بھی کسی جھوٹے یا مکار کی گواہی کو نہیں مانا جاتا، پاکستان کی عدالتوں میں بھی کرمنل ریکارڈ کے لوگوں کی گواہی نہیں مانی جاتی۔انہوں نے کہا کہ
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز نے ان کے بارے میں لکھا ہے کہ مریم صفدر نے جعلی دستاویزات جے آئی ٹی میں جمع کرائی جو اقدام جرم ہے، اس کے بعد تو ان کو بیان بازی کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ یہ جیل سے اس لیے باہر ہیں کیونکہ اس وقت انہوں نے کہا کہ
میرے والد بیمار ہیں اور میں نے تیمارداری کرنی ہے، یہ رحم کی بھیک مانگتی تھیں اور کہتی تھیں کہ والد کی تیمارداری کے لیے ضمانت دی جائے۔شہباز گل نے کہاکہ اس خاندان کے کملوں نے بھی مال بنایا، چند روز میں شہزاد اکبر عوام کے سامنے تفصیلات لے کر آئیں گے۔