اسلام آباد( آن لائن )وزارت خزانہ کی نااہلی کی وجہ سے ملک بھر میں عارضہ قلب اور کینسر جیسے جان لیوا امراض میں مبتلا ہزاروں غریب و مستحق مریضوں کی زندگیاں دائو پر لگ گئیں ، وزارت خزانہ کی جانب سے فنڈز کی فراہمی میں تاخیر سے پاکستان بیت المال کے پاس علاج معالجے کے حوالے سے فنڈ ز ختم ہو گئے جس کے باعث
مریضوں کا مختلف ہسپتالوں میں جاری علاج بھی رک گیا ہے جبکہ نئے مریضوں کے کیسز لینے سے انکار کیا جارہا ہے جس سے مریض موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں ۔تفصیلات کے مطابق وزرات خزانہ نے سست روی کی نئی تاریخ رقم کر دی ۔ نااہلی کی انتہا ہے کہ اکتوبر 2020 ختم ہونے کو ہے اور بیت المال کو جو فنڈ ز کا اجراء ہونا تھا تاحال نہیں ہوسکا ہے ۔پاکستان بیت المال کے پاس فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث غریب اور مستحق مریض جو کینسر، دل کے آپریشن اور د یگر جان لیوا امراض میں مبتلا ہیں بیت المال کے خالی چکر کاٹنے پر مجبور ہیں جہاں عملہ انہیں فنڈز کی عدم دستیابی کا کہہ کر واپس بھیج دیا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے جب پاکستان بیت المال سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے فنڈز نہ ملنے کی وجہ بتادی کہ وزارت خزانہ سے فنڈز موصول نہیں ہوئے ہیں جبکہ جب وزارت خزانہ کے سیکرٹری نوید کامران بلوچ سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔ یاد رہے کہ بیت المال کو فنڈز نہ ملنے
کی وجہ سے کینسر جیسے موذی اور مہنگے مرض جس کی ایک کیمو پر 2لاکھ سے زائد خرچہ آتا ہے اور دل کے بائی پاس آپریشن پر 4لاکھ سے زائد کے خرچے والے غریب و نادار مریضوں کا علاج رکا پڑا ہے۔ مریض اور انکے لواحقین شدید ذہنی کرب اور بے چینی میں مبتلا ہیں ۔
مریضوں اور انکے لواحقین نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خا ن ، وزیرا عظم کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان سے اس صورتحال کا نوٹس لینے اور فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ایسے مریض جنہیں علاج معالجہ میں مشکلات درپیش آرہی ہیں انہیں بیت المال جیسے ادارے سے فنڈز جاری ہوسکیں اور وہ اپنا علا ج کراسکیں ۔