جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مریم نواز، بلاول اور مولانا فضل الرحمان کن راستوں سے گوجرانوالہ پہنچیں گے، گرفتاریوں سے گھبرانے والے نہیں، ورکروں کو مریم نواز نے دھرنے بارے اہم پیغام دیدیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور/گوجرانوالہ/lلالہ موسیٰ(این این آئی) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی جانب سے جمعہ کو گوجرانوالہ میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا، ضلعی حکومت کی جانب سے پی ڈی ایم کو جلسے کے انعقاد کیلئے مشروط اجازت دیدی گئی، جلسے سے پی ڈی ایم کے اتحاد میں شامل جماعتوں کی قیادت اور مرکزی رہنما خطابات کریں گے، مریم نواز لاہور

سے جلوس کی صورت میں گوجرانوالہ روانہ ہوں گی جبکہ بلاول بھٹو لالہ موسی سے ایک بڑے استقبالی جلوس کے ہمراہ گوجرانولہ جلسہ گاہ پہنچیں گے،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت پر گرفتاریوں کے حوالے سے الزامات عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اس کی سختی سے تردید کی گئی ہے، پولیس نے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کر لئے، مختلف شاہراہوں کے اطراف میں کنٹینرز کھڑے کر دئیے گئے ہیں جنہیں امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں شاہراہوں کی بندش کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا پہلا جلسہ جمعہ کو گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں ہوگا جس کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ جلسہ گاہ کے پنڈال اور شاہراہوں پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی قیادت کی تصاویر والے ہورڈنگز اور فلیکسز آویزاں کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے اے پی ڈی ایم کو مشروط طور پر جلسے کی اجازت دیدی ہے اور منتظمین کے ساتھ 30نکات طے کئے گئے ہیں۔ اجازت نامے کے مطابق جلسہ شام پانچ بجے سے رات گیارہ بجے تک ہوگا، جلسے میں حکومت کے جاری کردہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا لازم ہوگا، جلسے میں داخلے کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے،

جلسے میں شرکاء تین فٹ کا فاصلہ رکھیں گے، منتظمین کو سکیورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا،کسی بھی مجرم کو جلسہ سے خطاب کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، عدلیہ فوج او رآئینی اداروں کے خلاف تقریر کی اجازت نہیں ہو گی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جلسے کیلئے گزشتہ روز بھی مرکزی رہنما اور سینکڑوں منتظمین متحرک رہے اور قیادت کو جلسے کی تیاریوں

سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہا۔ اس سلسلہ میں گزشتہ روز جاتی امراء رائے ونڈ میں اجلاس بھی ہوا جس میں مریم نواز،سینیٹر پرویز رشید، رانا ثنااللہ، میاں جاوید لطیف،محمد زبیر اور خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان کی گرفتاریوں کی مذمت کی گئی جبکہ حکومت کی جانب سے کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں متبادل پلان پر بھی تبادلہ

خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مریم نواز کی روانگی کے حوالے سے بھی لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے مطابق مریم نواز جلوس کی صورت میں اپنی رہائشگاہ جاتی امراء سے روانہ ہوں گی اور روانگی کیلئے مختلف پلان مرتب کئے گئے ہیں جنہیں صرف قریبی رہنماؤں سے شیئر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ہم گرفتاریوں سے گھبرانے

والے نہیں، انشا اللہ ہماری تحریک کامیاب ہوگی،گوجرانوالہ کا جلسہ عظیم الشان ہوگا۔گوجرانوالہ جلسے کی حکمت عملی کے لیے ماڈل ٹاؤن میں مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت لاہور کے لیگی ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈر کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی ریلی کو جہاں روکا جائے وہاں پر ہی دھرنا دیا جائے۔ہدایت کی گئی

ہے کہ اگر احتجاج اور دھرنے کی ضرورت پیش آئے تولیگی کارکنان پر امن طور پر دھرنا اور احتجاج کریں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو بھی جلسے میں شرکت کیلئے سفر شروع کر چکے ہیں اور وہ سیالکوٹ پہنچے جہاں سے انہیں جلوس کی صورت میں لالہ موسیٰ میں کائرہ ہاؤس لایا گیا۔ بلاول بھٹو آج جمعہ کے روز جلوس کی صورت میں کائرہ ہاؤس سے گوجرانوالہ جلسہ گاہ کیلئے روانہ

ہوں گے۔ پارٹی کی مرکزی قیادت بھی ان کے ہمراہ ہو گی۔ دوسری جانب جے یو آئی (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی جلوس کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کیلئے گزشتہ روزبھی چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا او راس دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا گیا۔ دونوں

جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے متحرک کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ حکومت کی جانب سے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں جلسے کی ناکامی کا جواز تلاش کر رہی ہے اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا بے بنیاد الزام عائد کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے سکیورٹی

کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے اور جلسے کے منتظمین سے بھی رابطے جاری ہیں، پولیس کی طرف سے مختلف شاہراہوں کے اطراف میں کنٹینرز کھڑے کر دئیے گئے ہیں جنہیں امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں راستوں کی فوری بندش کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…