حکومت انتہائی خطرناک حد تک قرضے لے رہی ہے،یہ درست ہے حکومتیں احتجاج سے نہیں گرتیں ،شاہد خاقان عباسی کھل کر بول پڑے

10  اکتوبر‬‮  2020

کراچی (آن لائن )سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر حکومت اسی رفتار سے قرضے لیتی رہی تو پانچ سال میں یہ اتنا قرضہ لے لیں گے جو پاکستان نے 71 سال میں نہیں لیا۔کراچی میں مدیران کے وفد کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ حکومت بڑی خطرناک حد تک قرضے لے رہی ہے اور قرضوں

کی حد ہماری 71سالہ تاریخ میں جوقرضے لئے گئے ہیں اس تک پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت بار بار کہتی ہے کہ ہم نے مہنگی ایل این جی خریدی۔ ہم نے ایل این جی کا سودا 12.33 سینٹ یعنی برینٹ کروڈ آئل کے مساوی سودا کیا۔اور جس وقت ہم نے سودا کیا اس دوران یہی ایل این جی انڈیا 13 سینٹ پر لے رہا تھا۔کوریا 13.8 سینٹ پر لے رہا تھا جبکہ جاپان 14 سینٹ پر لے رہا تھا۔ہم نے ان حالات میں سستی ترین ایل این جی کی سودا کیا۔مگر آج توانائی کی جو مشکلات ہے حکومت ان پر قابو نہیں پاسکری اور اپنی ناکامی چھپانے کیلئے ہم پر الزام تراشی کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت آر ایل این جی لینے کے باوجود فرنس آئل سے بجلی بنارہی ہے جو آر ایل این جی کے مقابلیدگنی قیمت پر پڑتی ہے۔اس کی وجہ سے گردشی قرضوں اور فسکل ڈیفیسٹ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہی رفتار رہی تو فسکل ڈیفیسٹ حکومت کے قابو سے باہر ہوجائے گا۔ کراچی میں بجلی کے بحران اور کے الیکٹرک کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کا ایک ہی حل ہے کہ کراچی کی بجلی کی تقسیم کا کام شنگھائی الیکٹرک کو دے دیا جائے۔ہمارے دور میں شنگھائی الیکٹرک سے بات چل رہی تھی اور وہ 9 ارب ڈالر لگانے کیلئے تیار بھی ہوگئے تھے۔ہم نے ان سے معاہدہ کرلیا تھا مگر نیب کے ڈر سے کوئی سیکرٹری سمری پر دستخط کرنے کیلئے تیار نہیں تھا،آج سے 30 سال پہلے بجلی کے معاملے

میں شنگھائی کا بھی کراچی جیسا حال تھا مگر انہوں نے دس سالوں میں بجلی کی تقسیم میں 40 فیصد اضافہ کیا اور معاملات کو کنٹرول کرلیا۔کراچی میں بجلی کا اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے کہ اس کو بہتربجلی کی تقسیم کار کمپنی کے حوالے کردیا جائے جو بجلی کا نظام بھی ٹھیک کرے اور قیمتیں بھی معمول پر لائے۔حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک سے متعلق شاہد خاقان عباسی

نے کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ حکومتیں احتجاج سے نہیں گرتیں مگر پریشر میں ضرور آجاتی ہیں۔پاکستان کو اگر صحیح سمت پر گامزن کرانا ہے تو اس کیلئے ضروری ہے کہ نئے اور منصفانہ الیکشن کرائے جائیں۔اور ایک ایسی حکومت وجود میں آئے جو ملک کی خدمت کرے اور خدمت پر یقین رکھتی ہو۔موجودہ حکومت ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل رہی ہے جس سے باہر آنا شاید پانچ

سال بعد ممکن نہ ہو۔پیپلزپارٹی کے حوالے سے جب سوال کیا گیا کہ دھرنوں کے دوران پیپلزپارٹی ایسا نہ ہو کہ اتحاد کو چھوڑ جائے جیسا کہ خواجہ آصف نے خدشہ ظاہر کیا ہے اس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ

جو بھی اس اتحاد کو چھوڑے گا اپنا نقصان کرے گا ،اس وقت ملک میں ایک ایسی فضا بنی ہوئی ہے کہ ہر کوئی مہنگائی اور لاقانونیت سے تنگ ہے جو بھی پارٹی اتحاد سے باہر ہوگی وہ اپنا شدید نقصان کرے گی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…