اسلام آباد(آن لائن) حکومت نے ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کرونا وائرس کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر ملک بھر میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے کی تجویز دی ہے۔ این سی او سی کے مطابق پوری دنیا میں عوامی اجتماعات پر پابندی
عائد ہے کیونکہ ایسے اجتماعات کرونا پھیلنے کا باعث بن سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات کرونا میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں لہذا ایسے پروگراموں کے انعقاد سے ہر ممکن گریز کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق بڑے اجتماعات کے انعقاد کو روکنے پرغور کیا جارہا ہے۔این سی او سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے کیونکہ ایسے پروگرام کرونا کے بڑے خطرے کا سبب ہیں، انتہائی ضروری اجتماعات ایس او پیز کے ساتھ منعقد کیے جائیں۔این سی او سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات سے کرونا سمیت دیگر بیماریوں کے پھیلا کا امکان ہے، ایسے اجتماعات سے کرونا کے خلاف قومی کامیابی خطرے میں پڑ سکتی ہے، ایسے پروگراموں کا انعقاد کسی صورت نہیں ہونا چاہیے۔ واضح رہے کہ عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد کرنے سے متعلق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات کیلئے حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، اجازت یا انعقاد سے متعلق حتمی فیصلہ این سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد بھی خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے متوقع جلسوں اور ریلیوں سے ملک میں وائرس پھیل سکتا ہے۔ یاد رہے کہ
پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف جلسوں کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں 16 اکتوبر کو منعقد کیا جائے گا، جبکہ دوسرا جلسہ 18 اکتوبر کو کراچی، تیسرا کوئٹہ میں 25 اکتوبر جبکہ 30 نومبر
کو ملتان اور 13 دسمبر کو لاہور میں جلسے کا انعقاد کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ شیخ رشید سمیت دیگر وفاقی وزرا پی ڈی ایم کے جلسوں کی وجہ سے کرونا کیسز بڑھنے کے امکانات کا اظہار کر چکے ہیں۔