اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ میں نےسی سی پی او عمر شیخ کا وفاقی وزیر اسد عمر سے کہا کہ انہیں یہ بیان دینا چاہیے تھا جس پر اسد عمر نے کہا ہے کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا بیان غیر ضروری ہے لیکن غیر قانونی نہیں ۔
اس پر وزراء میں کافی بحث ہوئی انہوں نے اعلیٰ اتھارٹی کو کہا ہے کہ سی سی پی او کا بیان بدتہذیبی کے ذمرے میں آتا ہے اس کیخلاف ایکشن بھی ہو سکتا ہے ، وہ قانون میرے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ۔ اسی قانون کے تحت سی سی پی او شوکاز نوٹس دیا گیا ہے ،مجھے یہ لگتا ہے کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو طاقتور لوگ سپورٹ کر رہے ہیں ۔وفاقی کابینہ اور صوبائی کابینہ پنجاب میں بھی ان کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا پنجاب کابینہ کی اہم شخصیت نے سی سی پی او کے بیان کے بعد دوستوں سے صلح مشور ہ شروع کر دیا ہے کہ میں اس حکومت میں رہوں یا نہ رہوں ، وہ استعفیٰ دینے بارے میں صلح مشور ہ کر رہے ہیں ۔ سی سی پی او اگر مستعفی نہ ہوئے تو ان سے بہت بڑے عہد ے پر پنجاب حکومت کی اہم شخصیت شاید وہ استعفیٰ دیدیں ۔