منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

سی سی پی او تو اپنے آئی جی کا حکم نہیں مانتے کسی اور افسر کو حکم دے دیتے ہیں،لاہور ہائیکورٹ کے سی سی پی او لاہور بارے حیرت انگیز ریمارکس

datetime 11  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سی سی پی او تو اپنے آئی جی کا حکم نہیں مانتے، کسی اور افسر کو حکم دے دیتے ہیں، جبکہ عدالت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حکم کی خلاف ورزی پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست

پر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ فصلوں کو جلانے پر دفعہ144 کے نفاذ کا کیا بنا؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ حکومت پابندی کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔درخواست گزار وکیل نے کہا کہ محکمہ ماحولیات آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کیخلاف کارروائی کرتا ہے مگر پولیس تعاون نہیں کرتی، محکمہ تحفظ ماحول کی درخواست پر متعلقہ پولیس مقدمہ بھی درج نہیں کرتی۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ سی سی پی او کو محکمہ ماحولیات سے تعاون کرنے کا حکم دیا جائے۔جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کو کیوں کہنا ہے وہ تواپنے آئی جی کی بھی نہیں سنتے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کا حکم دیا تھا لیکن ڈی ایچ اے حکم کی تعمیل نہیں کر رہا، ڈی ایچ اے حکام محکمہ ماحولیات کی جانب سے سربمہر کی گئی دکانیں دوبارہ کھول دیتے ہیں، ڈی ایچ اے حکام کہتے ہیں کہ وہ محکمہ تحفظ ماحول کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔ ماحولیاتی آلودگی کمیشن کے وکیل نے کہا کہ اینٹی سموگ ٹاور بنانے والی آئی جی سی نامی این جی او نے پائلٹ پلان شروع کیا ہے۔عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے اور پولیس کو معاونت کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وکلا ء کو مزید دلائل کیلئے طلب کرلیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…