اسلام آباد (این این آئی) بجلی کمپنیوں کی نااہلی اور بد انتظامی سے گردشی قرضے میں مزید اضافہ ہوگیا،بجلی کمپنیوں نے ایک سال میں قومی خزانے کا 171ارب روپے سے زائد کاٹیکہ لگادیا۔ نیپرا دستاویز کے مطابق 2018-19میں ایک بھی
کمپنی واجبات کی وصولی کا ہدف حاصل نہ کرسکی،نیپرا نے کمپنیوں کی ناقص کارکردگی کا بھانڈا پھوڑدیا۔ دستاویز کے مطابق کیسکو نے ایک سال میں قومی خزانے کو 57ارب 76 کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگایا،2018-19میں کیسکو کی واجبات وصولی کی شرح 24.4فیصد رہی۔نیپرا دستاویز کے مطابق آئیسکو 21 ارب81 کروڑ فیسکو 18، سیپکو حیسکو15,15ارب روپے کی وصولی میں ناکام رہیں۔نیپرا دستاویز کے مطابق کے الیکڑک نے واجبات کی عدم وصولی سے قومی خزانے کو 16ارب 88 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا،تقسیم کارکمپنیوں کی واجبات وصولی کی اوسط شرح 89.26فیصد رہی، نیپرا نیواجبات کی عدم وصولی کی شرح کو الارمنگ قراردے دیا، دستاویز کے مطابق واجبات کی عدم وصولی گردشی قرضے کی شرح میں مسلسل اضافے کی ایک بنیادی وجہ ہے، آئیسکو کی جانب سے واجبات کی عدم وصولی کی شرح حیران کن ہے،سیپکو اور حیسکو کو ریکوریز کی شرح بڑھانے کی ضرورت ہے۔