اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کہا ہے کہ امریکہ کی شہریت چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کیا،ایل این جی درآمد میں ذاتی مفاد نہیں ہے،گیس کی مقامی پیداوار اور طلب میں فرق تیزی سے بڑھ رہا ہے،آئندہ ڈیڑھ سال بعد سندھ،اڑھائی سال بعد خیبرپختونخواہ جبکہ 4سال بعد بلوچستان میں گیس کی قلت ہوجائے گی،آئندہ موسم سرما میں
سندھ کو450ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کا سامنا ہوگا،لوڈ مینجمنٹ پلان تیار ،گھریلو صارفین کو گیس فراہمی میں ترجیح دی جائے گی۔منگل کے روز وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے کہا کہ گیس کی مقامی پیداوار اور طلب میں فرق تیزی سے بڑھ رہا ہے،جس سے ظاہر ہورہا ہے کہ سندھ میں ڈیڑھ سال بعد گیس کی قلت ہوجائے گی،خیبرپختونخواہ میں آئندہ اڑھائی سال میں گیس کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بلوچستان میں ساڑھے تین سے4سال بعد گیس کی قلت ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ گیس کا معاملہ صرف قانونی نہیں رہا،اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو گیس کی لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی۔ندیم بابر نے کہا کہ تمام صوبوں میں ایل این جی کا نظام موجود نہیں ہے،صورتحال دیکھ کر ابھی سے فیصلے کرنا ہوںگے،تیل وگیس کی تلاش کے اقدامات کے اثرات5سال بعد آئیں گے،مقامی گیس کی تلاش کیلئے20نئے بلاکس نیلام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما میں سوئی سدرن میں450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہوگی۔45فیصد سے کم صلاحیت والے کیپٹو پاور پلانٹس بند کردیں گے،آئندہ موسم سرما میں زیادہ ایل این جی درآمد کرنے کا بندوبست کرلیا ہے جبکہ موسم سرما کے لئے لوڈمینجمنٹ پلان بھی تیار کرلیا ہے،گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں ترجیح دی جائے گی،ایل این جی کی درآمد میں میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے،امریکی شہریت چھوڑنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ آج بدھ کے روز گیس کے حوالے سے کانفرنس ہوگی،ہمارے پاس تین اعشاریہ دو ارب مکعب فٹ گیس دستیاب ہے،لیکن گیسکی سالانہ قلت ساڑھے سات فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔کانفرنس میں گیس کی قلت پر مشترکہ قومی مؤقف اختیار کیا جائے گا۔