پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

کرونا وائرس کا خوف ، اسکول کھلنے کے بعد کتنے فیصد والدین بچوں کو سکول بھیجنے کیلئے تیار نہیں ، سروے میں حیران کن نتائج

datetime 7  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں بچوں کو اسکول بھیجنے والے والدین کی بڑی تعداد رضامند ، 63فیصد حامی نکلے ، جبکہ37فیصد مخالفین والدین کرونا وائرس کےخوف کی وجہ سے اپنےبچوں کو سکول بھیجنے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق جون 2020ء میں مخالف والدین کی شرح 79فیصد تھی، ایک تہائی پاکستانیوں کو کرونا وائرس کی دوسری لہرکے

آنے کی وجہ سے خوفزدہ ہیں ۔ ملک میں 50فیصد آبادی کرونا وائرس کے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہی ، سماجی میل جول کا رحجان پہلے سے زیادہ ہو چکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ریسرچ کمپنی آئی پی ایس او ایس پاکستان نے نئی سروے رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں بچوں کو اسکول بھیجنے کے حامی والدین کی تعداد بڑھ گئی۔ سروے رپورٹ کے مطابق کورونا کے باعث اسکول بھیجنے کے مخالف والدین کا تناسب 79 فیصد سے کم ہو کر 37 فیصد رہ گیا ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ اِس سال جون میں 79؍ فیصد والدین نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر بچوں کو اسکول بھیجنے کی مخالفت کی تھی جبکہ جولائی میں 62؍ فیصد والدین بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف تھے۔ جبکہ اگست میں ہونے والے سروے کے مطابق اب صرف 35؍ فیصد باپ اور 43؍ فیصد مائیں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی مخالف ہیں۔ دیہی علاقوں میں بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف والدین کی تعداد صرف 28؍ فی صد رہ گئی ہے ۔ جبکہ شہری علاقوں میں 39؍ فیصد والدین بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف ہیں۔ سندھ میں 41؍ فیصد اور پنجاب میں 38؍ فیصد والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف ہیں۔ خیبر پختونخوا میں یہ شرح 28؍ فیصد اور بلوچستان میں صرف 22 ؍ فیصد ہے۔سروے کے مطابق اپریل 2020ء میںکورونا وائرس سے متعلق عوامی آگاہی

بلند ترین سطح 93؍ فیصد پر تھی ، اگست میں لوگوں کی بڑی تعداد وائرس سے بہت اچھی طرح اور مناسب حد تک واقف ہے جس کا تناسب 86؍ فیصد بنتا ہے ۔ سروے میںمزید بتایا گیا ہے کہ تین چوتھائی پاکستانی کورونا وائرس سے متعلق معلومات کیلئے مقامی نیوز چینلز پر اعتبار کرتے ہیں ۔ سروے کے مطابق ہر پانچ میں سے چار پاکستانیوں نے اپنی کاروباری یا ملازمت کی سرگرمیاں دوبارہ مکمل طور پر

شروع کردیں جبکہ 63فیصد پاکستانی کورونا وائرس کی ویکسین لگوانےمیںکوئی دلچسپی نہیں ہے۔دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ امید ہے پندرہ ستمبر سے تعلیمی ادارے کھول دئیے جائینگے ، سکولوں کو مرحلہ وار کھولا جائیگا، لیکن حتمی فیصلہ آج کی میٹنگ کے بعد ہوگا۔ ایس او پیز کے مطابق طالب علموں کا

ماسک پہننا لازم ہوگا۔ ایک دن کلاس کے آدھے طالبعلم آئیں اور اگلے دن دوسرے، سماجی فاصلہ رکھنے سے بچوں میں جراثیم کی منتقلی نہیں ہوسکے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم شریک ہوں گے، اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا،اجلاس میں وزارت صحت کے حکام سے تفصیلی بریفنگ کے بعد

اداروں میں سرگرمیاں بحال کرنے سے متعلق سفارشارت قومی رابطہ کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی،چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی بھی اجلاس میں شریک ہوں گے،اجلاس کا 6نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں سے متعلق ایس او پیز کو حتمی شکل دی جائے گی،مختصر اکیڈمک سلیبس اور 2021میں امتحانات پر بھی گفتگو ہوگی۔

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…