لاہور/چکوال /منڈی بہاؤ الدین /چشتیاں (این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف مقامات پر شدید بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا،چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت 11جاں بحق جبکہ 4زخمی ہو گئے،چکوال میں بارش کے باعث چھت گرنے کے 2 مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 6خواتین اورایک بچہ بھی شامل ہے،
لاہور میں کرنٹ لگنے سے دو بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے،لاہور میں نجی بینک کی چھت گرنے سے10افراد زخمی ہو گئے،چشتیاں میں بھی بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں دو افراد شدید زخمی ہوگئے، بارش کے باعث نشیبی علاقوں اور شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑاہوگیاجبکہ کئی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، بارش اور پانی کھڑا ہونے سے دفاتر جانے والے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑااور ان کی گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں بارش کے کھڑے پانی میں بند ہوتی رہیں جس سے ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہوا،بارش کے باعث لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے متعد دفیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے متعدد علاقے گھنٹوں بجلی اور پانی سے محروم رہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے مختلف مقامات پر جمعہ کی علی الصبح بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا جونو بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور کئی کئی فٹ تک پانی کھڑاہو گیا۔ مسلسل بارش ہونے سے نشیبی علاقے اور کئی شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔ضلع چکوال کے علاقے لکھوال اور گھگھ میں بارش کے باعث دو مکانات کی چھتیں گرنے سے 8 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو زخمی ہوئے۔ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد میں 6 خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔چشتیاں میں بھی بارش کے
باعث مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں دو افراد شدید زخمی ہوئے، ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کے ملبے کے نیچے سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ صوبائی دارالحکومت کے علاقہ ڈھولنوال میں کرنٹ لگ جانے سے 10سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کرقانونی کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ 10 سالہ حسین دلاور کھمبے کے قریب سے گزر تھا کہ بارش کے پانی کی وجہ سے
کرنٹ لگنے سے موقع پرہی دم توڑ گیا۔کوٹ لکھپت کے علاقے بوستان کالونی میں 7سالہ بچی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی، 7 سالہ مہک ندیم بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئی۔رائیونڈ کے علاقہ بابلیانہ مدرسے کا امام مسجد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا،ا مام مسجد کی چھت پر مٹی ڈالتے ہوئے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔جاں بحق ہونے والے امام مسجد کی شناخت محمد شہزاد کے نام سے ہوئی ہے جو تحصیل جتوئی
ضلع مظفرگڑھ رہائشی تھا۔ رائیونڈ پولیس نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش نے جل تھل ایک کر دیا، نشیبی علاقے اور کئی شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں جبکہ انڈر پاسز بھی پانی سے بھر گئے۔مختلف شاہراہوں پر بارش کا کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا جس کے باعث دفاتر اور کاروبار پر جانے والے افراد کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں جس کی وجہ سے
ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔مسلسل ہونے والی بارش سیاسلامپورہ، چوبرجی، مزنگ، مال روڈ، کوپر روڈ، وارث روڈ، لکشمی چوک، ہربنس پورہ، محمد نگر،دو موریہ پل، پانی والا تالاب، رحمان پورہ، سمن آباد، میسن روڈ، قذافی اسٹیڈیم اور والٹن روڈ سمیت دیگر نشیبی علاقے کئی کئی فٹ پانی میں ڈوبے رہے۔کئی مقامات پر بارش کا نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کے گھروں اوردکانوں میں داخل ہوگیا۔لاہور میں بارش کے باعث لیسکو کے 130 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں اور متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔بھٹہ چوک، آر اے بازار، نشاط کالونی، صدر، مغلپورہ، مزنگ، عابد مارکیٹ، شادباغ، بادامی باغ، شاہدرہ، کریم پارک، بیگم کوٹ، بلال گنج، شیرانوالہ، بھاٹی گیٹ، شاہ عالم مارکیٹ، گجر پورہ اورشادی پورہ سمیت درجنوں علاقے گھنٹوں بجلی سے محروم رہے اور ٹیوب ویل نہ چلنے کی وجہ سے لوگوں کو پانی کی بھی قلت کا سامنا رہا۔