ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

اگر احمد نورانی کی خبر غلط تو پھر عاصم سلیم باجوہ نے استعفیٰ کیوں دیا ؟ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے عہدے سے استعفیٰ کیو ں نہیں دیا ؟ سینئر صحافی حامد میر نے عاصم باجوہ کے استعفے پر سوالات اٹھا دیے

datetime 4  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار و اینکر پرسن حامد میر نے عاصم سلیم باجوہ کا وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دینا پر سوالا ت کھڑے کر دیئے ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا کہ ’’ اگر صحافی احمد نورانی نے غلط خبر بریک کی تھی تو عاصم سلیم باجوہ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ کیوں چھوڑا ؟

ایک وقت میں خبر کی تردید پھر استعفیٰ دینے کی وجہ کیا ہے ؟انہوں نے چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیا ؟ یا سٹوری کی مخالفت غلط ہے یا پھر ان کا استعفیٰ دینا غلط ہے ۔دوسری جانب عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کو اپنا استعفیٰ پیش کردیں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ معاون خصوصی کے عہدے سے سبکدوش کردیں۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ ’میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میری توجہ ایک طرف ہونی چاہیے ، اسی لیے معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے‘۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے مشورے کے باوجود تفصیل سے وضاحت دی ہے، وزیراعظم بھی میری وضاحت کو دیکھ چکے ہیں، پاکستان میں جہاں بھی منی ٹریل یا دستاویز دینے کی ضرورت ہو پیش کرنے کیلئے تیار ہوں، کسی فورم پر تفصیل یا ثبوت چاہئیں تو میرے پاس موجود ہے یا اکٹھے کرسکتا ہوں، اہل خانہ کے مشورے سے معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سی پیک اتھارٹی میں اس وقت بہت زیادہ فوکس چاہئے اس لئے ساری توجہ وہاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، محکمہ اطلاعات میں بہت قابل لوگ ہیں وہ کام ان کیلئے چھوڑوں گا، معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے سے استعفیٰ کل وزیراعظم کو پیش کروں گا۔امید ہے وزیراعظم مجھے سی پیک میں مزید توجہ دینے کی اجازت دیں گے، سی پیک میں بہت اچھی ٹیم بن رہی ہے اور اچھا مومنٹم ہے، سی پیک کا اسکوپ آئندہ مزید بڑھتا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…