بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

گیس کے 5 کنوئیں نجی کمپنیوں کو مفت دیدئیے گئے،پی پی ایل نے اربوں لوٹ لئے، وزارت پٹرولیم ہوش میں آ ہی گئی

datetime 27  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزارت پٹرولیم نے پاکستان پٹرولیم لمٹیڈ (پی پی ایل) میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن کا نوٹس لے لیا ہے اور اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان پٹرولیم لمیٹیڈ میں 67فیصد سے زائد کے شئیرز حکومت پاکستان کے ہیں جس کی ذمہ دار وزارت پٹرولیم ہے۔ وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا ہے کہ اعلیٰ افسران نے پی پی ایل میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے

متعلقہ حکام سے تمام متعلقہ دستاویزات طلب کر لی ہیں۔ آن لائن نے گزشتہ روز پی پی ایل میں اربوں روپے کی کرپشن، بدیانتی، ملکی قوانین کی خلاف ورزی اور ذاتی کرپشن کے بارے میں رپورٹ جاری کی تھی اور قومی دولت لوٹنے والوں کی نشاندہی کی تھی، رپورٹ کے مطابق پی پی ایل کے اعلیٰ حکام نے 5گیس کے کنویں من پسند نجی کمپنیوں کو الاٹ کر دئیے ہیں یہ پانچوں کنویں کم پریشر والی گیس کے ہیں ان میں ایک کنواں پنجاب میں جبکہ 4کنویں سندھ میں موجود ہیں اور سات نجی کمپنیوں کو یہ کم پریشر والی گیس ک کنویں دئیے گئے ہیں۔یہ گیس کنویں ان کمپنیوں کو دئیے گئے ہیں جن کو پہلے وہ نان کوالیفائیڈ کیا تھا لیکن چند ماہ کے بعد رات کی تاریکی میں خاموشی کے ساتھ مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے پی پی ایل کے افسران نے انہی نان کوالیفائیڈ کمپنیوں کو دے دئیے ہیں۔ کم پریشر گیس (RAW GAS)کے کنوؤں کو فروخت کرنے کا ٹینڈر گزشتہ سال اپریل میں دیا گیا جس میں متعدد گیس کمپنیوں نے شرکت کی۔ پی پی ایل نے چند کمپنیوں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر نااہل قرار دے دیا لیکن چند ماہ کے بعد رات کی تاریکی میں ان کمپنیوں کو دے دئیے ہیں۔ 5کنویں دیتے وقت وزارت پٹرولیم کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا کیونکہ وزارت پٹرولیم کے وزراء مشیر اور اعلیٰ افسران اس بندربانٹ بارے بالکل لاعلم تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت پٹرولیم نے اب اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…