اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ غلام سرور خان تو اس عرصے میں خود بھی پیپلز پارٹی کا حصہ تھے تو وہ خود کو واجب القتل قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کہا تھا کہ 35 سالوں سے ملک کو جمہوریت کے نام پر لوٹنے والے ملک دشمن اور واجب القتل ہیں ان کا ہر صورت احتساب ہوگا، ملک کو سیاسی دہشتگردوں نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، جعلی ڈگریوں والے 760 ملازمین کو فارغ کرچکے،ان میں 28پائلٹس بھی شامل ہیں،چینی کا چوری شدہ مال سندھ بھیج دیا جاتا تھا جہاں بڑے چور بیٹھے ہیں، خود کہتا ہوں نیب میرا احتساب کرے میرے خاندان کا احتساب کرے۔انہوں نے کہا کہ میں 1979 میں سیاست کے میدان میں قدم رکھا۔1971 میں مجھے وراثت میں ملی۔ نیب میرا اور میرے خاندان کا بلا تفریق احتساب کرے بلکہ میں نے نیب کو فلور آف دی ہائوس ویلکم کیا تھا۔ غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ٹیکسلا لیبر کمپلیکس 6 مئی 2006 میں جنرل مشرف نے انائونس کیا تھا اس کے فیز ون میں 504 فلیٹس بنے یہ پروجیکٹ میری ذات کا نہیں بلکہ صنعتی مزدوروں کے لیے بنایا گیا تھا مگر سابقہ حکومتوں نے اس پروجیکٹ پر کوئی کام کرنا گوارا نہ سمجھا۔ پی او ایف کے شہدا کو مفت فلیٹس دیے جائیں گے، یہ فلیٹس لیبرکالونی وزارت اوورسیز کے زیراہتمام بنائے گے تھے جس پر مقامی وکیل نے سٹے آرڈر لے لیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں سیاسی فسادی بھی ہیں جن کا کام ملک کے خلاف کام کرنا اور رفاعہ عامہ کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنا ہے ایسے سیاسی فسادیوں کا محاسبہ کرنا ہوگا ۔
غلام سرور خان نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سو ساٹھ ارب روپے احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق لوگوں میں تقسیم کئے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی اور عوام کو سات سو سولہ ارب روپے کا بجلی میں ریلیف ملے گا،انہوں نے کہا کہ ملک میں بلا امتیاز احتساب جاری ہے،اپوزیشن کو کسی صورت این آر او نہیں دیا جائیگا،ملک کو بے دردی کے ساتھ لوٹا گیا،35 سال اقتدار میں رہنے والے ہمیں طعنے دے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والے ملک دشمن اور واجب القتل ہیں ان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائیگا۔