منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

حکومت نے اگر پیسے دینے ہیں تو سب ملازمین کو دیں،ان ملازمین کو اعزازیہ کس قانون کے تحت دیا، عدالت شدید برہم

datetime 31  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن)چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے اپنے ملازمین کو اعزازیہ کس قانون کے تحت دیا ہے یہ عدالت کو بتانا ہوگا اگر کسی بھی شخص کو ایک روپے بھی خلاف قانون دیا گیا ہو تو پائی پائی کی ریکوری کرینگے ایڈووکیٹ جنرل رقم لینے والوں کو بتا دیں کہ اعزازیہ کے طور پر ملنے والے پیسوں کو تب تک استعمال نہ کریں جب تک اس کے تقسیم

کی عمل کے قانونی یا غیر قانونی ہونے کا فیصلہ نہیں ہوتا حکومت نے اگر پیسے دینے ہے تو سب ملازمین کو دیں مخصوص ملازمین کو کیوں اب عدالت کے پاس سوموٹو کا اختیار نہیں رہا جس میں ہر خلاف قانون اقدام کیلئے آئینی درخواست آنے کی ضروررت ہوتی ہے ہائیکورٹ از خود نوٹس نہیں لے سکتی یہ حکم بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جمال مندوخیل،اور جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل بینچ نے بایزید خان خروٹی کی آئینی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان ودیگر کو نوٹسز جاری کر دیئے درخواست گزار نے اپنے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ بلوچستان حکومت نے بجٹ کی تیاری کے صرف 18دن کی عمل پر تقریباً 20کروڑ روپے کی خطیر رقم اعزازیہ کے نام پر تقسیم کی ہے جس میں ایسے لوگوں کو بھی اعزازیہ دیا گیا ہے جو بجٹ کے عمل کا حصہ بالکل نہیں رہیں اگر حکومت بلوچستان کسی غیر ملکی بجٹ بنانے والے فورم سے بھی بجٹ بناتی تو اس سے بہترین اور غیر متنازعہ بجٹ بنائے جاسکتا تھا لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا بلکہ حکومت نے وضاحتیں شروع کر رکھی ہے کہ یہ ماضی کاعمل ہے کیا کوئی غیرقانونی اقدام اگرتسلسل ہوتا جارہا ہو تو اس کی قانونی حیثیت بنتی ہے جبکہ ماضی میں صرف بیسک پے لیاگیا ہے جبکہ اس دفعہ مکمل تنخواہیں لی گئی ہیں اگر بیسک پے کے لحاظ سے تنخواہ لی جاتی تو چیف سیکرٹری بلوچستان کے

اعزازیے کی رقم تقریباً 6لاکھ 50ہزار روپے بنتی جبکہ موجودہ حساب سے انہوں نے 37لاکھ سے زائد کی رقم وصول کی ہے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کیس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین کے درمیان تفریق نہیں کرنا چاہیے اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اعزازیے کی رقم قانونی عمل ہے تو سب ملازمین کو کیوں نہیں دی گئی حکومت کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل ارباب طاہر کاسی پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے جواب جمع کرانے کی مہلت مانگ لی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…