لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)1970ء کے الیکشن کے سوا ایک بھی الیکشن ایسا نہیں جس میں دھاندلی نہ ہوئی ہو، بڑی دلچسپ بات ہے کہ جب مشرف نے مارشل لا لگایا تو اس کی سپورٹ 70فیصد تھی یہ گیلپ کا سروے ہے جس کے بارے میں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ ن لیگ کا مخالف ادارہ ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ ایوب خان کے مارشل لاء لوگوں نے دل و جان سے قبول کیا ، ضیا الحق کا مارشل لاء متنازع تھا۔ اصل میں یہ قوم جمہوریت ہی چاہتی ہے ۔ 1988ءکا الیکشن دیکھ لیں ، ایجنسیاں نواز شریف کے پیچھے کھڑی تھیں ، 1990ءمیں بھی نواز شریف کے پیچھے ، 93ءمیں کاکڑ جانبدار ہو گئے لیکن جس پارٹی کی جتنی بساط تھی اس نے اتنی دھاندلی کی ۔ 1996ءکے الیکشن میں ن لیگ ٹیچروں ، تحصلیداروں ، بلدیاتی اداروں کو استعمال کرتی ہے ۔ ن لیگ تاجروں کی جماعت ہے جس کو تاجر اس لیے پیسے دیتے تھے کیونکہ وہ ٹیکس نہیں دیتے ، ن لیگ پیسہ پانی کی طرح بہاتی ہے ۔