قربانی کی کھالیں جمع کرنے کیلئے ضابطہ اخلاق سے متعلق سرکاری اعلامیہ جاری 

21  جولائی  2020

پشاور(آن لائن)محکمہ داخلہ وقبائلی امور، حکومت خیبر پختونخوا نے عیدالاضحٰی کے موقع پرقربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لئے ضابطہ اخلاق بارے میں تفصیلی مراسلہ جاری کیاہے۔مراسلہ میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کھالیں جمع کرنے کے لئے متعلقہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن یا ڈسٹرکٹ پولیس سے اجازت لینی لازمی ہوگی اورصرف حکومتی اداروں کیساتھ رجسٹرڈ تنظیموں، فلاحی اداروں اور

دینی مدارس کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ رجسٹرڈ تنظیمیں وغیرہ ضابطہ اخلاق پر دستخط کریں گی اور اس پرسختی سے پابندبھی رہیں گی۔مراسلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ کھالیں جمع کرنے لئے کیمپ لگانے، گاڑیوں پر لاوٗڈ سپیکر، جھنڈے لگاکر یا مساجد، مدرسوں اور دفاتر سے کسی قسم کا اعلان کرنے سمیت پوسٹر یا بینر کے ذریعے کھالیں مانگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ضابطہ اخلاق کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ نے کہا  ہے کہ کھالیں اپنی مرضی سے دینا قربانی کرنے والوں کا بنیادی حق ہے۔ انہیں یہ حق استعمال کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے اور ان پر کسی قسم کا دباوٗ نہیں ہونا چاہئے۔ لہذا گھر گھر جاکر زبردستی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی انہوں نے بتایا کہ ہر محلے اور علاقے میں مساجد، مدارس اور فلاحی ادارے موجود ہیں لوگ بذات خود بھی اپنی مرضی سے جاکر کھالیں جمع کرواسکتے ہیں۔ کھالیں جمع کرنے والی تنظیموں، اداروں اور مدارس کے کارکن جب کھالیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے دوران اپنے پاس قومی شناختی کارڈ ، ادارے کا کارڈ  اور کمشنر /  ڈپٹی کمشنر کی طرف سے اجازت نامہ کی نقل رکھنے کی بھی ھدایات دی گئی ہے۔ مذید برآں قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیار ہوگا کہ وہ کھالیں ضبط کرلیں۔ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ ہر ادارہ ، تنظیم اور مدرسہ اپنے علاقے کے متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کو تحریری طور پر ایک مقام سے دوسرے

مقام پر کھالیں منتقل کرنے کا جامع پلان پیشگی جمع کروائے گا۔نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عیدالاضحٰی کے تینوں دن کسی قسم کا اسلحہ، ڈنڈے ، لاٹھی یا سلاخیں وغیرہ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی۔ اس پابندی کا اطلاق لائسنس یافتہ اسلحے پر بھی ہوگا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جگہ جگہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو روک کر چیک کریں گے اور تلاشی لیں گے  لہذا تمام پارٹیاں ، تنظیمیں ،

ادارے اور مدارس اپنے کارکنان کو ہدایت دیں کہ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں۔سیکرٹری داخلہ اکرام اللہ خان نے بتایا ہے کہ بغیر اجازت نامہ کے کھالیں جمع کرنے یا دیگر ضابطہ اخلاق کی شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ادارے ،تنظیم اور اس کے کارکنان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کھالیں بھی ضبط ہوگی۔ جبکہ تمام کالعدم تنظیموں کو

قربانی کی کھالیں جمع کرنے کی قطعاً  اجازت نہیں ہوگی۔  اکرام اللہ خان نے مزیدکہا کہ شکایات کے ازالے کیلئے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا ، کنٹرول روم کے فون نمبرز 9210036،9210300-091  ، 0946-9240226 پر رابطہ کیاجا سکتا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے ضابطہ اخلاق اور عمل درآمد کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کو قائم رکھنے  اور دیگر ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کی حاطر حکومت خیبر پختونخوا نے ضابطہ اخلاق طے کئے ہیں

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…