ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

اگر عمران خان پارلیمنٹ کے سامنے جا سکتے ہیں توہمیں کیوں روکا گیا؟حکومت بھگاؤ تحریک، حکومت کو ڈیڈ لائن دے دی گئی

datetime 18  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر کے تاجروں نے کاروبار کی بندش اور مطالبات کے حل کے لیے حکومت کو 31جولائی کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ہفتہ کو اسلام آباد میں آل پاکستان انجمن تاجران کی جانب سے ہارن بجاؤ حکمران جگاؤ احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔تاجروں نے مطالبات کے حق میں زیر وپوائنٹ اسلام آباد سے وزیراعظم ہاؤس تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا،دیگر شہروں سے آنے والے تاجر زیرو پوائنٹ پہنچے تو پولیس نے

انہیں اسلام آباد میں داخل ہونے سے روک دیا، تاہم مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پیدل جلوس کے بجائے سرینا چوک تک صرف گاڑیوں میں جانے کی اجازت دے دی گئی،ریلی میں مظاہرین باجے اور گاڑی کے ہارن بجاکر احتجاج کرتے رہے، ان کا مطالبہ تھا کہ ملک بھر کے ریسٹورنٹس، اسکولز، ہوٹلز اور شادی ہالز کو فوری طور پر کھولنے دیا جائے اور تمام کاروبار رات 10 بجے تک کھولنے کی بھی اجازت دی جائے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا راستہ روکا گیا اور بلوچستان اور سندھ کے مظاہرین کو اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیاگیا،اگر عمران خان پارلیمنٹ کے سامنے جا سکتے ہیں تو تاجروں کو کیوں روکا گیا؟انہوں نے مطالبہ کیاکہ ہوٹل، اسکول، پارلرز، شادی ہال سب کو کھولنے کی اجازت دی جائے،لاک ڈاؤن کی چھٹی ختم اور رات 10 بجے تک دکانوں کو کھولنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ اجمل بلوچ نے کہاکہ بس میں 50 آدمی سفر کر سکتے ہیں تو شادی ہال میں 100 لوگ کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ تاجروں کو بلا سود قرضے دیے جائیں تاکہ انہیں ریلیف ملے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ 31جولائی تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو حکمران بھگاؤ تحریک شروع کی جائے گی۔تاجروں نے مطالبات کے حق میں زیر وپوائنٹ اسلام آباد سے وزیراعظم ہاؤس تک مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔شاہد غفور پراچہ نے کہاکہ حکومت کاروباری سرگرمیوں.کی مکمل.بحالی.کے لیے شام.سات کی بجائے وقت دس بجے.مقرر کرے۔ انہوں نے کہاکہ چھوٹے تاجروں.کے لئے ریلف پیکج کا اعلان کیا جائے،ہفتہ وار دو چھٹیوں کے بجائے ایک چھٹی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ 31 جولائی تک حکومت کی پالیسی تبدیل اور ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو آئندہ لائحہ عمل دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…