لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر کے مختلف اہم سرکاری دفاتر کے گرد و نواح میں ریڈ زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں محکمہ ریونیو بورڈ نے تمام اضلاع کو باقاعدہ مراسلے جاری کردئیے ہیں۔ جن میں درخواست کی گئی ہے کہ
وہ اپنے اپنے اضلاع میں ریڈ زون کے قیام کے سلسلے میں سرکاری دفاتر کی نشاندہی کر کے رپورٹ ارسال کریں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ لاہور میں بلدیہ عظمیٰ لاہور کی عمارت کے گردو نواح میں 20 کلو میٹر کے فاصلے تک ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلوے سٹیشن کی جانب آنے والے تمام راستوں کے دو کلو میٹر کے فاصلے کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ لاہور میں واقع ہر ٹائون کمیٹی کے دفاتر کے 6 کلو میٹر کے فاصلے کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبے بھر میں مختلف علاقوں کو ریڈ زون قرار دیئے جانے کے بعد ان علاقوں میں کسی بھی سرکاری سکیم کے لئے سرکار کو جگہ فراہم نہیں کی جائے گی۔ ریڈ زون کی تشکیل بلدیاتی ایکٹ 2020 کے تحت کی گئی ہے اور اسی ایکٹ کے تحت ریڈ زون کے حوالے سے حد بندیاں تیار کی گئی ہیں۔