جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

ریاستی ایجنسیوں کو جج اور انکے اہلخانہ کیخلاف جاسوسی کی اجازت دی گئی ،جج کوذہنی مریض قرار دینا تضحیک ہے،جسٹس فائز قاضی عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی آئینی درخواست دائر

datetime 15  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے معاملے پر آئینی درخواست دائر کردی ہے۔29 صفحات پر مشتمل درخواست میں صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صدارتی ریفرنس مکمل طور پر بدنیتی پر مشتمل ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نام نہاد شکایت کے نتیجے میں جاسوسی کی گئی۔

شکایت کی بنیاد پر ریاستی ایجنسیوں کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف جاسوسی کی اجازت دی گئی،شکایت کی بنیاد پر جاسوسی عدلیہ کی خود مختاری کے خلاف کے ساتھ ساتھ بلیک میلنگ کا لائسنس دینے کے مترادف بھی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی جواب میں تضحیک کی گئی،وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ذہنی مریض ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنے کا مقصد دراصل انہیں فیض آباد دھرنا کیس کی سزا دینا ہے،اگر حکومت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے میں کامیاب ہوگئی تو اس کے نتائج نہ صرف خودمختار عدلیہ بھگتے گی بلکہ مستقبل کے ججز بھی اس سے متاثر ہوں گے،سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے وی عدالت میں میں خفیہ ایجنسی کی مداخلت کی بات کی تھی،سابق جج شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کی تحقیقات کی بجائے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا،عدالتوں میں خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت سے متعلق ملک کی دو بار ایسوسی ایشنز نے سچ کی کھوج کے لیے درخواست دائر کیں،ان درخواستوں پر تاحال سماعت نہیں ہو سکی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں وزیراعظم کا ایڈوائس دینا بدنیتی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ پر شواہد کے بغیر جائیدادیں ظاہر نہ کرنے کا الزام لگایا گیا،جان بوجھ کر میڈیا ٹرائل کی غرض سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے مندرجات میڈیا کو جاری کیے گئے،سپریم کورٹ جج کے خلاف میڈیا ٹرائل شرمناک اور توہین آمیز ہے جس کی تحقیقات نہیں کی گئیں،سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ عدلیہ کو باہر سے نہیں بلکہ اپنے اندر سے خطرات لاحق ہیں،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سابق چیف جسٹس کے اس موقف سے متفق ہے۔درخوست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دے کر خارج کیا جائے،سپریم جوڈیشل کونسل میں معاملہ بھیجنے کو خلاف قانون قرار دیا جائے اور سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس پر مزید کاروائی سے روکا جائے۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…