اسلام آباد (این این آئی) رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بحث کا کوئی فائدہ نہیں،متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز قومی اسمبلی کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے۔پیر کو اجلاس کے دور ا ن انہوں نے کہاکہ اجلاس میں بحث کا کوئی فائدہ نہیں،متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز قومی اسمبلی کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے۔محسن داوڑ نے کہاکہ مشیر خزانہ اجلاس میں آنا پسند ہی نہیں کرتے۔
راجہ ریاض نے کہاکہ سپیکر صاحب بیوروکریسی کے اس رویے پر بطور احتجاج اجلاس ملتوی کردینا چاہیئے۔راجہ ریاض نے کہاکہ جب تک آپ سختی نہیں کرینگے اس وقت تک بیوروکریسی سنجیدہ نہیں لے گی۔پینل آف چیئر مین امجد خان نیازی نے کہاکہ حکومت ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں متعلقہ وزارت کے سیکرٹری کی حاضری کو یقینی بنائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ زراعت جیسے اہم موضوع پر بحث ہورہی ہے وزیر فوڈ سیکیورٹی گئے ہیں تو سیکرٹری فوڈ بھی چلے گئے ہیں۔ علی محمد خان نے کہاکہ متعلقہ وزارت کے سیکرٹری کو ایوان میں اس بحث کے نوٹس لینے چاہیے،اپوزیشن اور حکومت کے ارکان زراعت کی بہتری کے لیے اہم تجاویز دے رہے ہیں۔پینل آف چیئر مین نے رولنگ دی کہ تمام متعلقہ سیکرٹریز کو اجلاس میں ہونا چاہیے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو منگل کو سپیکر چیمبر میں طلب کر لیا۔ محسن داوڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بحث کا کوئی فائدہ نہیں،متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز قومی اسمبلی کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے۔پیر کو اجلاس کے دور ا ن انہوں نے کہاکہ اجلاس میں بحث کا کوئی فائدہ نہیں،متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز قومی اسمبلی کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے۔محسن داوڑ نے کہاکہ مشیر خزانہ اجلاس میں آنا پسند ہی نہیں کرتے۔ راجہ ریاض نے کہاکہ سپیکر صاحب بیوروکریسی کے اس رویے پر بطور احتجاج اجلاس ملتوی کردینا چاہیئے۔راجہ ریاض نے کہاکہ جب تک آپ سختی نہیں کرینگے اس وقت تک بیوروکریسی سنجیدہ نہیں لے گی۔