کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کراچی سرکلر ریلوے بحال کر نے کے لئے کراچی انتظامیہ کی کوششیں جاری ہیں ۔ اس سلسلہ میں کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کے سی آر منصوبہ پر عملدرآمد کے لئے کی جانے والی کوششوں اور اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
رکاوٹیں دور کرنے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیااور اس سلسلہ میں ضروری فیصلے کئے گئے۔ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلویز ارشد سلام خٹک نے کمشنر کو کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ پر عملدرآمد کے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں اردو بازاراسٹیشن سے ڈپو تک سیوریج لائن کی تنصیب و تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا۔واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے اجلاس کو جلد از جلد لائن کی تبدیلی پر کام شروع کر نے کی یقین دہانی کرائی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کے سی آر کے 44 کلومیٹر روٹ پر فینسنگ کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ٹنڈرز بھی طلب کر لئے گئے ہیں اگلے ہفتہ فینسنگ کی تنصیب و تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔اجلاس میںڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلویز ارشد سلام خٹک، منیجنگ ڈائریکٹر واٹر بورڈ اسداللہ خان چیف انجینئرپاکستان ریلویز امیرعلی دائودپوتہ، ڈی آئی جی سیکورٹی مقصود احمد، محکمہ منصوبہ بندی حکومت سندھ ، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ ،ضلعی بلدیات، بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی بلدیہ عظمی کراچی اور جنوبی ، شرقی اور غربی اضلاع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور سنیئر پولیس افسران شر کت کی۔فیصلہ کیا گیا کہ کراچی سٹی سے اورنگی تک کا آزمائشی ٹریک دو ماہ میں مکمل ہوگا۔
پاکستان ریلویز نے تیاری شروع کر دی ہیں14 کلو میٹر تک اس روٹ پر چھ کلومیٹر ٹریک تیار کر لیا گیا ہے آٹھ کلومیٹر ٹریک کی مرمت اور تبدیلی کا کام شروع کر دیا گیا ہے اس ٹریک پر وزیر مینشن، بلدیہ، شاہ عبد الطیف،، سائٹ منگھو پیر اور حبیب بنک اور اورنگی کے اسٹیشن قائم ہیں ۔۔ جبکہ پانچ ریلوے کراسنگ بھی واقع ہیں۔کمشنر نے کہا کہ سرکلر ریلوے کی بحالی کیلئے منصوبہ بندی کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے۔