لاہور( این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے پٹرول بحران انکوائری کمیٹی کی تحقیقات متعین مدت میں مکمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ حکومت چینی کی طرح پٹرول کے مجرم پکڑنے میں
بھی سنجیدہ ہے اور نہ ہی اس میں جرات اوراہلیت ہے ،موجودہ حکومت مافیاز اور مافیاز حکومت کی مدد سے چل رہے ہیں ۔ا پنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پٹرول بحران پر حکومتی رویہ نے چینی سکینڈل کی یاد تازہ کردی ہے ،پٹرول بحران پر انکوائری کمیٹی کا 15 روز میں رپورٹ جمع نہ کرانا دال کالی ہونے کا اشارہ ہے ،جب عوام کو پٹرول نہیں مل رہا تھا تو ذخیرہ اندوزی کون کررہا تھا؟ ،اس سوال کا جوا ب نہیں آیا ،جون کے مہینے میں قلت کے دوران پٹرول کی فروخت زیادہ کیوں ہوئی؟ یہ پراسرار معمہ حل نہیں ہوا ،لاک ڈائون اور تیل کی قلت کے باوجود فروخت اتنی زیادہ کیوں سامنے آئی؟ ،اس سوال کاجواب اصل کہانی بتارہا ہے ،یہ امر حیران کن ہے کہ مئی کے مہینے میں فروخت 6 لاکھ 35 ہزار ٹن کیوں سامنے آئی ؟۔ انہوںنے کہا کہ مزید حیرت انگیز یہ ہے کہ جون میں پٹرول کی کھپت 7 لاکھ25 ہزار ٹن بتائی جارہی ہے یہ کیسے ہوا؟،لاک ڈاون کے باعث طلب میں کمی، قلت کے باوجود سیلز میں اتنا اضافہ کا مطلب صرف ذخیرہ اندوزی ہے ،حکومتی ملی بھگت سے پٹرول کے ذریعے قوم سے اربوں لوٹ لئے گئے ،موجودہ دور میں مافیاز کو عوام کو لوٹنے کا لائسنس دیدیا گیا ہے ہر شخص محسوس کررہا ہے کہ ملک میں حکومتی عمل داری نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔