اسلام آباد ( آن لائن)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے کورونا وباء سے بچائو کیلئے عید الاضحی کیلئے ایس او پیز جاری کر دیں جس کے تحت عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ قربانی آلائیشوں اور گندگی نہ پھیلائیں بلکہ گھروں اور گلیوں محلوں کو صاف ستھرا رکھیں ،آپس میں میل جول کم رکھیں تا کہ وبا پر قابو پایا جا سکے۔
انتظامیہ کی جانب سے جانوروں کی خریداری اور عید کی نماز میں ایس او پیز پر عمل در آمد لازم قرار دیا گیا ہے ،مویشی منڈیوں میں عوام کے ہجوم اور گندگی سے وبا پھلینے کا اندیشہ ہے، شہری اجتماعی یا آن لائن قربانی کو ترجییح دیں، مویشی منڈیوں کو روکا نہیں جا سکتا لیکن انہیں شہر سے باہر علاقوں میں جگہ دی جائے گی،حکومت ، عوام اور فلاحی اداراے اس بار زیادہ سے زیادہ اجتماعی قربانی کی کوشش کریں، قربانی کے وقت زیادہ لوگوں کا ہجوم اکٹھا نہ ہو ، جانوروں کو چھوٹے محلوں یا اپارٹمنٹس میں ذبح نہ کیا جائے، اگر نماز ادا کرنے کے لئے جگہ کم ہو تو جماعت دو یا تین دفعہ کروائی جائے اس حوالے سے علماء کرام کی ہدایات واضح ہیں،نماز کے بعد ایک دوسرے سے گلے ملنے مصافحہ کرنے سے گریز کریں،60 سال سے زائد اور کم عمر بچے نماز عید میں شامل نہ ہوں،کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے اگلے تین ماہ بہت اہم ہیں خصوصا محرم کے موقع پر ہجوم کی روک تھام ضروری ہے ،۔ عام دنوں کے مقابلے میں تہواروں کے ایام میں وباء کے پھیلنے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں چنانچہ ان دنوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل کر نا اور بھی ضروری ہے تاکہ اس مرض کے پھیلائو کو روکا جا سکتا ہے۔
حکومت ، فلاحی ادارے اور عوام اس سال زیادہ سے زیادہ اجتماعی قربانی کی کوشش کریں تو بہتر ہوگا۔احتیاط کے ساتھ قربانی کریں۔ چھوٹے محلوں، اپارٹمنٹس میں جانوروں کو ذبح کرنے کی بجاے کسی میدان یا کھلی جگہ پر کیا جائے، گلیوں اور شاہ ارہوں پر قربانی کا خون نہ بہنے دیا جائے، جانور کو نرم مٹی پر ذبح کیاجائے، قربانی کے بعد ان جگہوں پر خشک چونا ڈال دیا جائے،۔ آالئشوں اور کھالوں کو فوری ٹھکانے لگانے کا موثر نظام بہت ضروری ہے۔
اس کی ذمہ داری اگرچہ سول انتظامیہ کی ہے لیکن عوام کو بھی اپنی ذمہ ادا کرنے کی ضرورت ہے۔۔ اس سال اپنی قربانی کے گوشت میں سے مساکین کے لیئے گزشتہ سالوں کے مقابلے میں زیادہ حصہ صدقہ کریں۔ نماز کے لیئے ماسک لگا کر جائیں،۔ ایک دوسرے سے گلے ملنے اور مصافحہ کرنے سے احتراز کریں،۔ بیمار افراد ، ساٹھ سال سے زاید عمر کے افراد اور بچے عید کی نماز کے اجتماع سے گریزکریں۔اس سال وباء پھیلائو ٔ کے خطرے کے پیش نظر عید کے بعد روایتی سماجی میل جول اورتقریبات میں شرکت سے احتراز کریں۔