ہمیں ایمل کا نہیں ’’ولی‘‘ کا خیال ہے،ہم نے چوہدری شجاعت فارمولہ کے تحت ’’مٹی پاؤ‘‘ والی پالیسی اپنائی،حافظ حسین احمد نے کسے ٹیسٹ ٹیوب باپ قرار دیدیا

8  جولائی  2020

کوئٹہ( آن لائن ) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخواہ کے صدر ایمل ولی خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایمل کا نہیں ’’ولی‘‘ کا خیال ہے ان کے بڑے ہمارے لیے قابل احترام ہیں لیکن کاش چھوٹے بھی اس احترام کے رشتے کا پاس رکھتے، انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبہ خیبرپختونخواہ سمیت تمام تر تنظیموں اور زعماء کو اس حوالے سے لب کشائی سے منع کیا ہے

تاکہ آنے والے دنوں میں ہمارے یہ بھائی اور ان کے قائدین اپوزیشن میں اپنا 100فیصد کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی کہہ سکتے تھے کہ صوبہ بلوچستان کی سطح پر اور مرکز میں ان کی پالیسی میں بھی ہم آہنگی نہیں بلوچستان میں انہوں نے ’’ٹیسٹ ٹیوب باپ‘‘ کو اپنایا توظاہر ہے کہ اس کے اثرات کہی نہ کہی سے ظاہر ہوتے رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں اسفند یار ولی اور دیگر قائدین نے ہمیں عزت بخشی تشریف لائے اور ہمیں اب بھی توقع ہے کہ وہ اسی انداز بلکہ اس سے بڑھ کر جے یو آئی اور دیگر اپوزیشن کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کا ثبوت دیں گے، حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ ایمل ولی خان کے بیان پر ہم نے چوہدری شجاعت فارمولہ کے تحت اس بیان کے حوالے سے ’’مٹی پاؤ‘‘ والی پالیسی اپنائی ہے اور ہم نے تمام تر پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ہدایات جاری کیں ہے کہ اس مسئلے پر ’’مٹی پاؤ‘‘اور اپوزیشن کے مستقبل کے اتحاد اور یکجہتی کے حوالے سے اپنا رول ادا کریں ، انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین اور رہنما اس جذبے کو اہمیت دیں گے۔  سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخواہ کے صدر ایمل ولی خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایمل کا نہیں ’’ولی‘‘ کا خیال ہے ان کے بڑے ہمارے لیے قابل احترام ہیں لیکن کاش چھوٹے بھی اس احترام کے رشتے کا پاس رکھتے، انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبہ خیبرپختونخواہ سمیت تمام تر تنظیموں اور زعماء کو اس حوالے سے لب کشائی سے منع کیا ہے تاکہ آنے والے دنوں میں ہمارے یہ بھائی اور ان کے قائدین اپوزیشن میں اپنا 100فیصد کردار ادا کریں

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…