ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

زیرالتوا ریفرنسز کا 3 ماہ میں فیصلہ، سپریم کورٹ نے انتہائی اہم حکم جاری کر دیا

datetime 8  جولائی  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے ملک میں بدعنوانی (کرپشن) کے مقدمات جلد نمٹانے کے لیے 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں لاکھڑا کول مائننگ پلانٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے بعد چیف جسٹس کی جانب سے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے

کا حکم سامنے آیا اور اس سلسلے میں یہ کہا گیا کہ سیکریٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 120 نئی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی جائے جبکہ کرپشن کے مقدمات، زیر التوا ریفرنسز کا 3 ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب ریفرنس کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون کا مقصد ختم ہوجائے گا، نیب کے 1226 ریفرنسز زیر التوا ہیں، کیا نیب اپنے قانون کی عملدرای میں سنجیدہ ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا فیصلہ تو 30 دن میں ہونا چاہیے، لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ نہیں چل رہا، 20، 20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التوا ہیں، ان ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے، کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں۔بعد ازاں عدالت نے 5 احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائیگا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل، سیکریٹری قانون کو طلب کرتے ہوئے زیرالتوا ریفرنس کو جلد نمٹانے سے متعلق چیئرمین نیب سے بھی تجاویز مانگ لیں۔اس سے قبل جنوری میں سپریم کورٹ نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شہری کی پلی بارگین کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے ملک بھر میں زیر التوا کرپشن مقدمات اور غیر فعال احتساب عدالتوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…