لاہور( این این ائی )لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو فلور ملوں کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتے ہوئے پنجاب حکومت ، محکمہ خوراک سمیت دیگر فریقین کو جواب جمع کروانے کے لئے 22 جولائی تک کی مہلت دے دی جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ جب معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے تو محکمہ کیسے کاروائی کرسکتا ہے؟۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے مختلف درخواستوں پرسماعت کی ۔درخواست گزار وں نے موقف اپنایا کہ حکومت نے فلور ملوں کو رمضان پیکج کے لئے گندم کی سپلائی کا کوٹہ مختص کیا ،گندم کی سپلائی کے مطابق آٹا کی فراہمی کے متعلق رولز بارے موثر قانون سازی نہیں ہوئی ۔فراہم کی گئی گندم کے مطابق آٹاسپلائی کے رولز میں کسی ماہر کو شامل نہیں کیا گیا ، اب مشینری میں جدت آچکی ہے،بجلی کے کم استعمال سے زیادہ آٹا بنایا جا سکتا ہے،فلور ملز حکومت کی جانب سے فراہم کی گندم کے مطابق انہیں آٹا فراہم کر رہی ہیں۔ حکومت کی طلب کے مطابق آٹا فراہم نہ کرنے والے فلور ملز مالکان کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔اینٹی کرپشن پنجاب کی جانب سے فلور ملز مالکان کے خلاف مقدمات درج اور ان کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں ۔استدعا ہے کہ عدالت اس کارروائی کو کالعدم قرار دے۔